اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کی پاسداری نہیں کی،آئی ایم ایف نے ہمیں آڑے ہاتھوں لیا اور ناک سے لکیریں نکلوائیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے وکلا کنونشن سے خطاب میں کہا کہ حکومت سنبھالی تو بے شمار مسائل کا سامنا تھا،آئی ایم ایف کے ساتھ ایک معاہدہ ہوا تھا،اس کی پاسداری نہیں کی گئی،آئی ایم ایف نے کہا کہ ان شرائط پر عمل نہ کیا تو یہ پروگرام رک جائے گا۔
پاکستان معاشی دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ چکا تھا،موجودہ حکومت نے کوشش کر کے ملک کو معاشی دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب نہ بھی آتا تو پاکستان کی معاشی صورتحال بہت چیلجنگ تھی،سیلاب نے معاشی صورتحال کو مزید گھمبیر بنا دیا۔
لاکھوں لوگ آج کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،وہاں پینے کا پانی ایک چیلنج بن گیا ہے،اب بھی ان علاقوں میں پانی خاموش تباہی مچا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج مہنگائی اپنے عروج پر ہے جن ممالک کو حقارت سے دیکھتے تھے وہ ہم سے آگے نکل گئے،ہم ایٹمی طاقت نہ ہوتے تو مسائل مزید گھمبیر ہوتے،حکومت وکلا کے مسائل حل کرنے کیلئے پرعزم ہے،آج ایک مکمل ضابطے کے تحت وکلا میں الاٹمنٹ لیٹرز تقسیم کئے گئے۔ قبل ازیں وزیرا عظم شہباز شریف نے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقے صحبت پور میں نقصانات کا جائزہ لینے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا اپیل ہے دکھی انسانیت کا ہاتھ تھام لیں،آج سیاست دفن کردیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ریلیف کے اعلانات سیاست کا حصہ نہیں،ہم نے ریاست کو بچانا ہے۔ سیلابی صورتحال پر سیاست نہیں کرنی چاہیے،ملک بھرمیں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا،حالات بہت خراب ہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ باہر سے آنے والا امداد کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔ترکیہ سے آنے والے خیمے بلوچستان متاثرین میں تقسیم کیے جائیں گے،کوئی علاقہ نہیں چھوڑیں گے۔ اگلے مرحلے میں تباہ پل،سڑکیں،فلائی اوورز اور چاول گندم کی فصلوں سے متعلق پروگرام بنائیں گے۔