اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کےمطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اعلان کیا کہ وہ سودی نظام کےخلاف جید علما کے ساتھ عیدالاضحیٰ کے بعد مشاورت کریں گے اور پھر اس حوالے سے سفارشات تیار کر کے وزیراعظم کو دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ عید الاضحٰی کے فوراً بعد مفتی تقی عثمانی سمیت دیگر جید علما سے سودی نظام کے خلاف اور اس کے متبادل نظام پر مشاورت کی جائےگی انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے سودی نظام کو ختم کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان ملک سے سودی نظام کے خاتمے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ سودی نظام ختم کرکے کسی کو بھی کرسی پر بٹھادیں ملک ترقی کریگا۔ قومی اسمبلی اجلاس میں علی محمد خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نبی پاکؐ نے ساڑھے 14 سو سال پہلے کہا تھا مجھے ہند سے ٹھنڈی ہوائیں آتی ہیں، قائد اعظم نے پاکستان کیلئے مدنی ریاست کا خواب دیکھا، جب بچوں کی ریپ کی آواز آئی تب اس ایوان میں سرعام پھانسی کی قرارداد آئی ،عمل چاہے جب بھی ہو، میں ہر بجٹ تقریر میں رونا روتا ہوں سودی نظام سے نکلو۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ قائد اعظم نے فرمایا تھا ہم نے مغرب کے معاشی نظام کی پیروی نہیں کرنی، وہ معاشی نظام انہیں اندھیرے میں جھونک چکا، ہم نے ملکر اگر سودی نظام کو ختم کر دیا تو کسی کو بھی کرسی پر بٹھا دیں یہ ملک چل پڑیگا، ہمارا نظریہ پاکستان اور اسلام ہے، ہم سیاسی نظریے میں اپنی لیڈر شپ کے ساتھ ہیں کرپشن میں نہیں۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق بھی کہہ چکے ہیں کہ سودی نظام کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہوچکی، جس کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑ رہا ہے، جب تک سودی قرضوں کی معیشت کا خاتمہ نہیں ہوتا ترقی اور خوشحالی نہیں آئے گی۔