مستقل فلسطینی ریاست کے قیام میں کیا چیز اثرانداز ہوسکتی ہے؟؛ کراچی یونیورسٹی کے پروفیسر کا اظہار خیال

کراچی

?️

سچ خبریں: کراچی یونیورسٹی کے پروفیسر نے غزہ میں اسرائیل کے جرائم کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے فیصلہ کن مؤقف پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ صیہونیوں کے خلاف اقتصادی پابندیاں اور اس حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے سے ایک آزاد فلسطینی ریاست کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے۔

غزہ کی موجودہ صورتحال اور عالمی برادری بالخصوص عرب اور اسلامی حکومتوں کے ردعمل کے بارے میں پاکستانی اخبار ایکسپریس ٹریبیون میں شائع ہونے والے ایک تجزیے میں کراچی یونیورسٹی کے پروفیسر مونس احمر نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے نتائج کا جائزہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی کا اسرائیل سے تعلقات منقطع کرنے کے بارے میں اہم بیان

انہوں نے کہا کہ واحد ملک جس نے غزہ جنگ میں اسرائیل کے خلاف مضبوط موقف اختیار کیا ہے وہ ایران ہے،اسلامی انقلاب سے پہلے کی حکومت کے برعکس، جس کے اسرائیل کے ساتھ وسیع تعلقات تھے، اس ملک میں اسلامی حکومت کے قیام کے بعد اس نے صیہونی حکومت سے اپنے تعلقات ختم کر لیے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی تحریک کی حمایت کی۔

کراچی یونیورسٹی کے بین الاقوامی تعلقات کے اس پروفیسر نے مزید کہا کہ اسرائیل اور امریکہ ایران پر صیہونی ریاست کے دو اہم دشمن حماس اور حزب اللہ کی حمایت کا الزام لگاتا ہے اور تہران کے ایٹمی پروگرام کو تل ابیب اور واشنگٹن کے مفادات کے لیے نقصان دہ سمجھتا ہے، اس کے باوجود غزہ کی حمایت میں ایران کا موقف مضبوط رہا۔

انہوں نے یہ سوال اٹھایا کہ اگر عرب اسلامی ممالک اسرائیل کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیں تو کیا اس سے فلسطین کاز کو مدد ملے گی؟ کیا عرب اسلامی دنیا میں عملی طور پر آزاد ریاست فلسطین کی حمایت کا سیاسی عزم موجود ہے؟ عرب مسلم ممالک میں اسرائیل اور اس کے اصل حامی امریکہ کے خلاف عملی اقدامات کرنے کا عزم کیوں نہیں ہے؟

مونس احمر نے کہا کہ مغربی دنیا اور صیہونی 1973 میں عرب اسرائیل جنگ کے بعد عالم اسلام کی طرف سے اسرائیل کے خلاف تیل کی مہلک پابندی کو نہیں بھولے ہیں اور وہ تیل کی پابندی کی وجہ سے سخت سردیوں کو بھی نہ بھولے ہیں اور نہ ہی معاف کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ مغربی ممالک مسلمانوں کے قتل عام میں اسرائیل کے ساتھی بن گئے ہیں۔

انہوں نے تاکید کی کہ اگر تیسری دنیا کے ممالک اسرائیل کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیں تو ہم صیہونی حکومت کو غیر قانونی قرار دینے اور اسے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر متفق ہونے پر مجبور کرنے کی توقع کر سکتے ہیں جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو گا۔

مزید پڑھیں: مشہور روسی مفکر کا عالم اسلام کے نام پیغام

فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ اور مقبوضہ علاقوں کے دیگر علاقوں کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے سات دہائیوں سے زائد عرصے سے جاری قبضے اور جارحیت کے جواب میں 7 اکتوبر کو اس حکومت کے خلاف طوفان الاقصیٰ آپریشن شروع کیا جس کے جواب میں ہمیشہ کی طرح صیہونی حکومت نے مزاحمتی عام شہریوں کے قتل عام اور رہائشی علاقوں پر بمباری کے ذریعے دیا، تاہم آخر کار اس حکومت نے اسیروں کی رہائی کے آپریشن میں ناکامی کو قبول کیا اور مزاحمت کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔

مشہور خبریں۔

آسٹرا زینیکا ویکسین کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

?️ 8 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) کوویکس کی فراہم کردہ مفت کورونا ویکسین کی

صیہونی وزیر اعظم کے ذریعہ امریکی صدر کو پیش کیے جانے والے ایران مخالف منصوبے کی تفصیلات

?️ 24 اگست 2021سچ خبریں:کہا جاتا ہے کہ صہیونی حکومت کے وزیر اعظم کی پیش

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورۂ پاکستان کا کوئی امکان نہیں، وزیردفاع

?️ 19 جولائی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ

’ادویات کی قیمتوں میں حکومتی ڈی ریگولیشن پالیسی کے بعد 32 نہیں 15 فیصد اضافہ ہوا‘

?️ 12 نومبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم

شام کی فتویٰ کونسل: صہیونی دشمن سے مدد طلب کرنا حرام ہے

?️ 20 جولائی 2025سچ خبریں: شام کی موجودہ پیش رفت اور صیہونی حکومت کی جارحیت

ترکی دنیا کی 10 بڑی معیشتوں کے قریب ہے: اردغان

?️ 26 دسمبر 2021سچ خبریں: ترک صدر نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ چاہتے

شمالی شام میں ترک کرائے کے فوجیوں کی خود سوزی، 22 ہلاک اور زخمی

?️ 18 جون 2022سچ خبریں:   شام میں موجود الجبہت الشامیہ اور احرار الشام نامی گروہ

صورتحال کا جائزہ لینے کےلئےوزیر اعلیٰ پنجاب  کا لاہور کے مختلف علاقوں کا دورہ

?️ 22 جولائی 2021لاہور (سچ خبریں) وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے صفائی کی صورتحال

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے