اسلام آباد (سچ خبریں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیرامن قائم نہیں ہو سکتا۔مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اقدامات واپس لینا ہوں گے، ہندوتوا پالیسیوں کے باعث بھارت میں اقلیتیں عدم تحفظ کاشکارہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سےبرطانوی ہاؤس آف لارڈز کے رکن قربان حسین کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور برطانوی پارلیمنٹ اوربین الاقوامی فورمز پر سفارتی کاوشوں پر بھی گفتگو ہوئی۔
وزیرخارجہ نے برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بحث ہمارےموقف کی توثیق ہے، بھارت کے 5اگست کے یکطرفہ اقدامات کو کشمیریوں نے یکسرمسترد کیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہندوتوا پالیسیوں کے باعث بھارت میں اقلیتیں عدم تحفظ کاشکارہیں ، آبادیاتی تناسب کوتبدیل کرنےکی گھناؤنی سازش بے نقاب ہوچکی ، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں مظالم رکوانے کیلئےکرداراداکرے۔
انھوں نے کہا کل کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے پاکستان بھرمیں ریلیاں نکالی گئیں، بھارت سمیت خطےکےتمام ممالک سےپر امن تعلقات کےخواہاں ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیرامن قائم نہیں ہو سکتا۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اقدامات واپس لینا ہوں گے ، پاکستان، کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی معاونت جاری رکھے گا۔