اسلام آباد:(سچ خبریں) ایسے میں کہ جب لاہور ہائی کورٹ کا لارجر بینچ پیر کو سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف درج 121 مقدمات کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر دوبارہ سماعت شروع کرنے والا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کی اجازت حاصل کرنے کے لیے ایک نئی درخواست دائر کردی۔
زیر التوا مرکزی درخواست میں دائر ایک متفرق درخواست میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف بہت سارے ’جھوٹے‘ مقدمات درج کیے گئے ہیں اور انہیں اپنے دفاع کے لیے مختلف عدالتی فورمز کے سامنے بار بار پیش ہونا پڑ رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے استدعا کی کہ عدالتی فورم کے سامنے اپنی پیشی کے ہر موقع پر سابق وزیر اعظم کی حیثیت سے حقدار ہونے کے باوجود انہیں سیکیورٹی فراہم نہ کیے جانے کی وجہ سے ان کی جان کو شدید خطرات کا سامنا ہے۔
اس نے عرض کی کہ سماعتوں کے لیے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے کی اجازت دینا فوجداری نظام انصاف کی انتظامیہ کے لیے سستا اور قابل عمل ہوگا، کیونکہ اس طرح ان کی عدالت میں پیشی کے موقع پر ہزاروں سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ انصاف کے مفاد میں لاہور ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں ان کے خلاف تمام مقدمات میں جدید اور سائنسی آلات کی مدد سے ویڈیو لنک کے ذریعے حصہ لینے اور پیش ہونے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے عدالت سے یہ بھی استدعا کی کہ وہ جواب دہندگان/ حکام کو اس کی سہولت فراہم کرنے اور اس سلسلے میں ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کرے۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے 2 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین کو ان کے خلاف مقدمات کی تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت کی تھی۔ بینچ نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو بھی پیر کو اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔
بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس عالیہ نیلم، جسٹس طارق سلیم شیخ، جسٹس انوارالحق پنوں اور جسٹس محمد امجد رفیق شامل ہیں۔
جمعے کو جے آئی ٹی نے سابق وزیراعظم کا بیان ریکارڈ کرنے اور پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے پولیس ٹیموں پر تشدد اور حملوں کے شواہد اکٹھے کرنے کے لیے زمان پارک کا دورہ کیا تھا۔