لاہور (سچ خبریں) ماہرین صحت کے مطابق شہر میں ڈیلٹا قسم کی ممکنہ موجودگی سے اہل لاہور کو شدید خطرہ لاحق ہے۔اس حوالے سے سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ ماہرین نے نمونے کے سائنسی بنیاد پر جائزہ لینے کا فیصلہ کیا جب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی آئی ہے۔
محکمہ صحت پنجاب نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں کورونا وائرس کی نئی اور خطرناک قسم انڈین ڈیلٹا کی موجودگی کے شبہ میں 28 کورونا کے نمونے تشخیص کے لیے بھیج دیے۔رپورٹ کے مطابق نمونے میو، سروسز اور جناح سمیت لاہور کے سرکاری ہسپتالوں سے جمع کیے گئے جن میں ڈیلٹا قسم کی مخصوص علامات پائی گئی ہیں۔
عہدیدار نے بتایا کہ لاہور اور راولپنڈی کے لیے سفر پر تشویش ہے جبکہ حالیہ دنوں میں راولپنڈی میں ڈیلٹا قسم کے ایک درجن سے زائد کیسز کی اطلاع موصول ہوئی۔یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی قسم ڈیلٹا دنیا کے لیے خطرہ کیوں سمجھی جارہی ہے؟
پنجاب میں وائرس کی چوتھی لہر کے بڑھتے ہوئے خطرات کے بعد ماہرین صحت نے انفیکشن کے رپورٹ ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کا گہرائی سے تجزیہ کیا۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پنجاب میں برطانوی ویرینٹ (برطانیہ میں کورونا کی نئی قسم کا وائرس) کے مثبت کیسز کی تعداد میں صوبے بھر میں بہت کمی واقع ہوئی ہے۔عہدیدار نے بتایا کہ وائرس کی تیسری لہر کے دوران برطانیہ ویرینٹ کے کیسز پنجاب میں غیر معمولی تھے۔
اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں اپریل سے جون کے دوران تیسری لہر میں برطانیہ ویرینٹ کے 80 فیصد کیسز رپورٹ ہوئے۔انہوں نےبتایاکہ دوسرے کیسز جنوبی افریقی اور ووہان ویرینٹ کے تھے، ماہرین نے پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ کے ریفرنس لیب میں 38 نمونوں کا تجزیہ کیا تھا۔
عہدیدار نے بتایا کہ ان میں سے 28 ووہان ویرینٹ جبکہ دیگر برطانوی ویرینٹ کے کیسز سامنے آئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے دوران طبی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ 28 مثبت کیسز ووہان ویرینٹ دراصل ڈیلٹا وائرس میں تبدیل ہوچکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکام نے وائرنٹ کا جائزہ لینےکے لیے تازہ 28 نمونے تفتیش کے لیے ارسال کردیے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بھارت میں تباہی پھیلانے کے بعد ڈیلٹا وائرس عالمی خطرہ بن گیا ہے۔