اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا دورہ کی سربراہی میں پاکستانی پارلیمانی وفد کا دورہ کابل سکیورٹی وجوہات کی بنا پر دوران پرواز ہی ملتوی کر دیا گیا ہے. پاکستانی وفد سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی قیادت میں کابل کے دورے پر جا رہا تھا نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق کے مطابق طیارہ اترنے ہی والا تھا جب کنٹرول ٹاور نے ہوائی اڈے کے بند ہونے کی اطلاع دی گئی.
انہوں نے بتایا کہ دورے کی نئی تاریخ کا فیصلہ باہمی مشاورت کے بعد کیا جائے گا انہوں نے بتایا ہے کہ پاکستانی وفد کو بتا دیا گیا ہے کہ سکیورٹی خطرات کے بنا پر حامد کرزئی ائیرپورٹ پر تمام پروازیں بند کر دی گئی ہیں. دوسری جانب افغان پارلیمان کے سیکرٹریٹ کے سربراہ نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا تین روزہ دورہ افغانستان سکیورٹی وجوہات کی بنا پر منسوخ کیا گیا ہے واضح رہے کہ حامد کرزئی انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر تمام بین الاقوامی پروازوں کو اس وقت سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بںد کر دیا گیا ہے افغان ذرائع کے مطابق ائیرپورٹ کی سکیورٹی کلیئرنس جاری ہے.
افغان سپیکر میر رحمان رحمانی کی دعوت پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی قیادت میں نو رکنی وفد جس میں، افغانستان کے لیے پاکستان کا نمائندہ خصوصی محمد صادق، رکن پارلیمان غلام مصطفی شاہ، ساجد خان، رانا تنویر، گل داد خان، شیخ یعقوب اور شاندانہ گلزار خان شامل ہیں وفد نے تین روزہ دورے پر آج کابل پہنچنا تھا پاکستانی وفد کی افغان صدر اشرف غنی، وزیر خارجہ حنیف اتمر، ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اور سپیکر میر رحمان رحمانی سے ملاقات طے تھی.
پارلیمانی وفد کے دورہ کا مقصد پاکستان، افغانستان میں اعتماد کا فقدان ختم کرنا اور افغانستان کے راستے وسط ایشیائی ممالک کیلئے برآمدات میں رکاوٹوں کا معاملہ اٹھایا جانا تھا ملاقاتوں میں افغانستان کے ساتھ پاکستانی برآمدات وتجارت بڑھانے پر بات ہونا تھی اور افغان سرمایہ کاروں کو رشکئی اکنامک زون میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی سے متعلق امورزیر بحث آنا تھے.
ذرائع کے مطابق دورے میں افغانستان کو پاکستان میں ہیلتھ ٹورزم کے فروغ پر دعوت اور پاک افغان سرحد پربسنے والی آبادی کیلئے معاشی مواقع پیدا کرنے پربات چیت شیڈول تھی واضح رہے کہ کابل کی شاہراہوں کو پاکستان اور افغانستان کے پرچموں سے سجا یا گیا تھا جبکہ کابل کی سڑکوں پرپاکستان اور افغانستان کے اراکین پارلیمنٹ کی تصویریں بھی لگائی گئی تھیں اور کابل کے اہم مقامات پر خیرمقدمی بینرز بھی لگائے گئے تھے.