خیبرپختونخوا: (سچ خبریں)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی 4 خالی نشستوں پر 25 ستمبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں بطور امیدوار اندراج کروانے کی آخری تاریخ ختم ہونے سے ایک روز قبل حلقہ این اے 24 چارسدہ اور حلقہ این اے 22 مردان کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ اپنی پارٹی اراکین کی خالی کی گئی قومی اسمبلی کی تمام 9 جنرل نشستوں پر ضمنی انتخاب لڑیں گے، پشاور اور کرم سے قومی اسمبلی کی خالی ہونے والے دیگر 2 نشتسوں کے لیے ان کے کاغذات نامزدگی متعلقہ ریٹرننگ افسران کو آج جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔
سابق وفاقی وزیر اور عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما حاجی غلام احمد بلور نے این اے 31 پشاور سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔
این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور اور این اے 45 کرم سمیت 4 حلقوں کے ریٹرننگ افسران 10 اگست سے کاغذات نامزدگی وصول کر رہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر علی محمد خان نے پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ مردان میں عمران خان کے کاغذات جمع کرائے جب کہ سابق رکن قومی اسمبلی فضل محمد خان نے چارسدہ میں کاغذات جمع کرائے، ان دونوں حلقوں میں علی محمد خان اور فضل محمد عمران خان کے کورنگ امیدوار ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے انتخابی امیدواروں کی ابتدائی فہرست 14 اگست کو جاری کی جائے گی۔
کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 17 اگست کو ہوگی، کاغذات نامزدگی کے قبول یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں دائر کرنے کی آخری تاریخ 20 اگست ہوگی جب کہ اپیلٹ ٹربیونل کی جانب سے ان اپیلوں پر فیصلہ کرنے کی آخری تاریخ 25 اگست ہوگی۔
امیدواروں کی دستبرداری اور نظرثانی شدہ فہرستوں کی اشاعت کی آخری تاریخ 27 اگست ہوگی۔
قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کے لیے ریٹرننگ افسران 29 اگست کو امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کریں گے جب کہ ان نشستوں پر پولنگ 25 ستمبر کو ہوگی۔
دریں اثنا پی ٹی آئی کی جانب سے کراچی سے خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی 3 نشستوں کے لیے سابق وزیراعظم عمران خان کے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جائیں گے۔
سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی سندھ کے سربراہ علی زیدی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ضمنی انتخابات کے لیے عمران خان کے کاغذات نامزدگی کراچی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے دفتر میں جمع کرائے جائیں گے۔
ان 3 حلقوں میں ضلع ملیر سے این اے-237، ضلع کورنگی سے این اے-239 اور ضلع جنوبی (لیاری) سے این اے-246 شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں ایک بار پھر کراچی اور اس کے عوام عمران خان سے محبت کا ثبوت دیں گے، پی ٹی آئی ایک جارحانہ انتخابی مہم شروع کرے گی اور ہمیں پوری امید ہے کہ عمران خان بھی بہت جلد کراچی کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے پیپلز پارٹی پر سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کراچی اور حیدرآباد میں 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے لیے حکومتی مشینری کے استعمال سے خبردار کیا۔
انہوں نے الیکشن کمیشن سے شفاف کردار ادا کرنے کا بھی مطالبہ کیا جو ان کے بقول پہلے مرحلے میں سندھ کے 14 اضلاع میں آزادانہ اور منصفانہ بلدیاتی انتخابات کروانے میں ناکام رہا۔
انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کی جانب سے مختلف مسائل پر خاموش رہنے پر بھی تنقید کی جن پر وہ پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد میں رہتے ہوئے ہمیشہ بات کرتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ مردم شماری ہمیشہ سے ایم کیو ایم (پاکستان) کا ایک اہم مطالبہ رہا ہے لیکن جب موجودہ حکومت نے مردم شماری کے عمل کو مہینوں تک موخر کیا تو انہوں نے ایک لفظ بھی نہیں کہا، کراچی کے عوام اس سب سے بخوبی آگاہ ہیں اور وہ آنے والے انتخابات میں اپنا فیصلہ دیں گے۔