اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے علماء کرام سے اپیل کی کہ وہ جمعہ کے خطبات میں عوام میں سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے ایثار کا جذبہ ابھاریں ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ علماء کرام سے اپیل کرتا ہوں کہ جمعہ کے خطبات میں عوام کو بتائیں کہ وہ سیلاب سے متاثر ہونے والوں کیلئے اپنے مال ، منافع حتیٰ کہ خوراک سے بھی حصہ رکھیں ، ہمیں آخری ہم وطن کی گھر واپسی تک بس نہیں کرنی ، ہم پر قرض ہے کہ ان کی بحالی کیلئے کچھ نکالتے رہیں ۔
احسن اقبال نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان سیلاب سے بہت متاثرہوئے،بلوچستان کے مشرقی اضلاع اور سندھ کے مغربی اضلاع میں پانی ہی پانی ہے، بارشوں اور سیلاب سے 1500 افراد جاں بحق ہوئے،بارشوں اور سیلاب سے فصلیں اور باغات کو نقصان پہنچا ،پاک افواج ،حکومت اور دیگر ادارے متاثرین کی امداد ی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، سیلاب متاثرین گھر بارچھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔
احسن اقبال نے کہا کہ سیلاب اور بارشوں سے محفوظ رہنے والے دو تہائی پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ وہ متاثرین کیلئے آگے بڑھیں ، صوبائی حکومتیں جن کے پاس انتظامی ،افراد ی اور دیگر وسائل ہیں کو متاثرین کی مدد کا ٹاسک دیا جائے ، دادو میں ڈپٹی کمشنر امدادی کاموں میں مصروف تھامگر ان کے پاس وسائل نہیں تھے ، 25لاکھ طلبا اورطالبات کو ٹاسک دیا جائے کہ وہ متاثرین کے لیے خود عطیات دیں یا جمع کریں، طلبا اورطالبات مدراینڈ چائلڈ بنیادی ضروریات پیک بنائیں وہ ان میں تقسیم کریں ، یہ مصیبت جتنی بڑی ہے وسائل اتنے ہی کم ہیں، سب کو ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے ، سیلاب سے 8لاکھ سے زائد لائیوسٹاک کونقصان پہنچا ، کوشش کررہے ہیں کہ میڈیکل موبائل کیمپس بنائے جائیں ، جواضلاع سیلاب اور بارشوں سے محفوظ رہےہیں وہ متاثرین کی مدد کریں ۔