طالبان کو بین الاقوامی قوانین اور روایات کا احترام یقینی بنانا ہوگا

شاہ محمود

?️

اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سکائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلسل کہہ رہا تھا کہ امن عمل، مذاکرات اور غیر ملکی افواج کے انخلاء کا عمل ساتھ ساتھ چلنا چاہیے، ہم ذمہ دارانہ انخلاء کا مطالبہ کر رہے تھے تاکہ عدم تحفظ کا احساس پیدا نہ ہو جب کہ ہماری خواہش تھی کہ انخلاء کے ساتھ ساتھ افغان عوام کے ساتھ انگیجمنٹ جاری رکھی جائے۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ عجلت میں انخلاء، افغان عوام کو تنہا چھوڑنے کے مترادف ہے، یہی وہ غلطی تھی جو 90 کی دہائی میں کی گئی، ضرورت اس بات کی ہے کہ عالمی برادری اس غلطی کو نہ دہرائے اور افغانوں کو تنہا نہ چھوڑے، اگر افغانستان کو تنہا چھوڑا گیا تو خانہ جنگی کے ساتھ ساتھ عالمی دہشت گرد تنظیموں کو اپنی موجودگی بڑھانے کا موقع مل سکتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان قیادت کی جانب سے سامنے آنے والے بیانات حوصلہ افزا ہیں، عالمی برادری میں ان بیانات کے حوالے سے اعتماد کا فقدان ہے، میری رائے میں عالمی برادری کو اعتماد سازی کیلئے انہیں موقع دینا چاہیے، اگر وہ اپنے بیانات کی عملی طور پر پاسداری کرتے ہیں تو ان پر اعتماد کیا جائے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ طالبان کو بھی ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہوگا، طالبان کو بین الاقوامی قوانین اور روایات کا احترام یقینی بنانا ہوگا، افغانوں کی انسانی ومالی معاونت کو یقینی بنایا جائے تاکہ وہ اقتصادی طور پر دیوالیہ نہ ہو پائیں، دیوالیہ ہونے کی صورت میں نتائج مزید خطرناک ہو سکتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ مت بھولیے کہ لاکھوں افغان مہاجرین پچھلی چار دہائیوں سے پاکستان میں موجود ہیں جب کہ طالبان کی کابل آمد سے افغان مہاجرین کے اندر وطن واپسی کی امید پیدا ہونا اور ان کی جانب سے مسرت کا اظہار، فطری بات ہے جب کہ پاکستان پر بے بنیاد الزامات کا سلسلہ بہت عرصے سے جاری ہے، پاکستان نے خلوص نیت کیساتھ، افغانستان میں قیام امن کی عالمی کاوشوں میں معاونت کی۔

وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ الزامات لگانے والوں کو یہ بات ضرور یاد رکھنی چاہیئے کہ طالبان پہلے سے افغانستان میں موجود تھے، طالبان قیادت دوحہ میں مذاکرات کر رہی تھی، افغانستان کے 40 سے 45 فیصد علاقہ پر طالبان کی عملداری، پہلے سے تھی۔

مشہور خبریں۔

فلسطین کے حامی امریکی شہریوں کا اس ملک کی حکومت سے مطالبہ

?️ 6 جون 2021سچ خبریں:امریکہ میں فلسطینی حقوق کے کارکنوں نے ایک احتجاجی ریلی نکالی

کوشش کر رہے ہیں کہ لاک ڈاون نہ لگے

?️ 27 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

یورپی ممالک روسی تیل پر کیوں منحصر ہیں؟

?️ 16 اکتوبر 2024سچ خبریں: سی ایس ڈی سینٹر فار ڈیموکریسی اسٹڈیز کی ویب سائٹ

حماس غزہ جنگ کے خاتمے کے بدلے تمام صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے تیار 

?️ 18 اپریل 2025سچ خبریں: غزہ میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اور گروپ کے

PPP اور PTI ارکان میں ہاتھا پائی اور دھکہ مکی

?️ 26 فروری 2021کراچی (سچ خبریں) سندھ اسمبلی میں حکومتی اور پی ٹی آئی ارکان

سعودی عرب میں ہائی اسکول کی لڑکی کو 18 سال قید کی سزا

?️ 26 ستمبر 2023سچ خبریں:سعودی عرب میں سیاسی قیدیوں کے مسائل پر کام کرنے والی

کیا  اسرائیلی فوج حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے لیے تیار ہے؟

?️ 31 جنوری 2024سچ خبریں: Yedioth Aharonot اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا

ڈنمارک میں ایک بار پھر قرآن پاک کی بے حرمتی

?️ 13 اگست 2023سچ خبریں:ڈنمارک کے الٹرا نیشنلسٹ گروپ کے متعدد ارکان، جو کہ ڈنمارک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے