اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ صوبوں کو لاک ڈاؤن سے متعلق انفرادی فیصلوں کا حق نہیں ہے، صوبے لاک ڈاؤن سے متعلق انفرادی فیصلہ نہیں کرسکتے اس لیے اس حوالے سے سندھ حکومت کو اپنے طور پر فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وفاق نے کئی دن سے اپنی پوزیشن واضح کر رکھی ہے ، وزیراعلیٰ سندھ نے اسد عمر اور ڈاکٹر فیصل سے رابطہ کیا اور کہا کہ ہم صوبے میں لاک ڈاؤن کرنے جارہے ہیں حالاں کہ صوبے لاک ڈاؤن سے متعلق انفرادی فیصلہ نہیں کرسکتے ، اس لیے اس حوالے سے سندھ حکومت کو اپنے طور پر فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ انڈسٹریز کو مکمل بند نہیں کرسکتے، دیہاڑی دار طبقے کو بیروزگار نہیں کرسکتے، اس لیے ضروری ہے کہ این سی او سی کے طریقہ کار کے مطابق آگے بڑھا جائے ، اگر صوبے این سی او سی طریقہ کار کے مطابق نہ چلیں تو وفاقی حکومت آئینی اختیارات استعمال کرے گی۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ کورونا وائرس کی تین لہروں کا سب نے مشترکہ طور پر مقابلہ کیا ، جب کورونا کی 3 لہروں کا سامنا کیا ہے تو پھر اپنا طریقہ کار کیوں بدلیں گے؟ سوچنا ہوگا کہ آخر کراچی میں کورونا کی شرح 30 فیصد تک پہنچی کیوں؟ وہ اس لیے کہ سندھ حکومت کورونا ایس اوپیز پر عمل درآمد نہیں کراسکی۔
دوسری طرف وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کہتے ہیں کہ وفاق لاک ڈاؤن کے معاملے پر محض سیاست کررہا ہے ، ایک لاکھ عمران خان بھی آجائیں تو سندھ فتح نہیں کرسکتے ، پیپلز پارٹی جلد حکومت مخالف تحریک شروع کرسکتی ہے ، انہوں نے کہا کہ سندھ میں پی ٹی آئی کے دو ایم پی ایز پیپلز پارٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں جب کہ پی ٹی آئی کے دونوں ممبر صوبائی اسمبلی پہلے ہی اپوزیشن کو چھوڑ چکے ہیں اس کے علاوہ کراچی کے پی ٹی آئی کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔
جی ڈی اے کے سندھ کے ممبرز بھی پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کو تیار ہیں ، پی ڈی ایم حکومت کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے ، سازش کے ذریعے پیپلزپارٹی اور اے این پی کو پی ڈی ایم سے دور کیا گیا لیکن اب پیپلز پارٹی جلد حکومت مخالف تحریک شروع کرسکتی ہے۔