?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) شدید سیاسی بے یقینی کی صورتحال کے درمیان صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایک بار پھر متصادم سیاسی قوتوں کے درمیان ثالثی کرانے کی پیشکش کردی۔
ایک طرف جب لاہور پولیس پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی لاہور کی رہائش گاہ کو محاصرے میں لے کر ان کی گرفتاری کی کوشش کر رہی تھی تو دوسری صدر مملکت نے اپنی ہی جماعت پی ٹی آئی پر زور دیا کہ وہ دیگر سیاسی جماعتوں سے بات چیت شروع کرے۔
ایوان صدر سے جاری سرکاری پریس ریلیز کے مطابق صدر مملکت نے یہ باتیں کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے وفد سے ملاقات کے دوران کہیں۔
صدر مملکت نے پاکستان کے آئین کی پاسداری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہماری تاریخ ثابت کرتی ہے کہ انتخابات میں تاخیر سے جمہوریت کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا ایک جمہوری شخص ہیں، اس موقع پر صدر مملکت نے گورنر کو آئین اور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کا مشورہ دیا۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بحیثیت صدر اپنا آئینی کردار ادا کررہا ہوں، سپریم کورٹ نے بھی فیصلوں کی توثیق کی، اختلافات کم کرنے اور سیاسی جماعتوں میں مفاہمت کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ملک کی خاطر کسی بھی شخص یا سیاسی جماعت سے ملنے کو تیار ہوں، پی ٹی آئی کی قیادت کو بھی دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کرنے کا کہا، حکومت کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ پختہ یقین ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، بہتر اور موثر مالیاتی انتظام ملک کو درپیش معاشی مشکلات پر قابو پانے میں مدد دے سکتا ہے۔
صدر نے کہا کہ کرپشن کے خلاف ہوں کیونکہ اس نے پاکستان کو بری طرح نقصان پہنچایا، اسی لیے نیب ترمیمی بل واپس کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ فیصلہ سازی میں تاخیر، میرٹ کی خلاف ورزی، اقربا پروری اور کرپشن نے پاکستان کو کھوکھلا کیا، میڈیا سچے اور ذمہ دارانہ تجزیے اور آرا پیش کرکے لوگوں کو تعلیم دے۔
صدر نے کہا کہ نئے میڈیا کے عروج کے باوجود پرنٹ میڈیا اب بھی لوگوں کی رائے تشکیل دینے اور اہم مسائل سے آگاہ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، صدر مملکت نے پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
بعد ازاں ایک ٹوئٹ میں کہا کہ صدر مملکت نے کہا کہ آج کے واقعات سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔غیر ضروری انتقامی سیاست۔ ایسے ملک کی حکومت کی ناقص ترجیحات جس کو عوام کی معاشی بدحالی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’کیا ہم بڑے خطرناک سیاسی منظر نامے کی طرف جارہے ہیں؟ مجھے تمام سیاستدانوں کی طرح عمران خان کی حفاظت اور عزت کی بھی برابر فکر ہے‘۔
یاد رہے کہ اس سے قبل مملکت نے کئی ملاقاتیں بھی کیں جو بے سود رہیں جب کہ فریقین نے سیاسی کشیدگی کم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
مشہور خبریں۔
برطانیہ کو دوسری جنگ عظیم کے بعد بدترین معاشی صورتحال کا سامنا
?️ 11 جولائی 2024سچ خبریں: برطانوی وزیر خزانہ ریچل ریوز نے ملک کی معاشی صورتحال کو
جولائی
کیا سعودی اور صیہونی ایک بار پھر قریب ہو رہے ہیں؟بائیڈن کیا کہتے ہیں؟
?️ 29 جولائی 2023سچ خبریں: امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ تل ابیب کے ساتھ
جولائی
اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی برسی پر حماس کا بیان
?️ 31 جولائی 2025سچ خبریں: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اپنے سابق سیاسی دفتر کے سربراہ
جولائی
امریکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے میں پہلے نمبر پر ہے:شام
?️ 18 جنوری 2022سچ خبریں:شام کے وزیر خارجہ نے اپنے ملک میں امریکی پالیسیوں پر
جنوری
اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی بھوک ہڑتال
?️ 19 مارچ 2022سچ خبریں: اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی اسیرون نے بھوک ہڑتال کرنے
مارچ
سعودی عرب ایران کی قیادت میں استقامت کی کشیدگی میں کمی کی راہ پر گامزن
?️ 18 اپریل 2023سچ خبریں:مارچ 1401 میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دو طرفہ تعلقات
اپریل
اوپو کی ’کے‘ سیریز کو دو فونز متعارف
?️ 22 جولائی 2025سچ خبریں: اسمارٹ فون ساز بنانے والی چینی کمپنی ’اوپو‘ نے کے
جولائی
الحدیدہ پر قبضے کا خواب؟ یمن میں امریکی حملے، اماراتی حمایت یافتہ فورسز اور بڑھتی ہوئی کشیدگی
?️ 22 اپریل 2025سچ خبریں:طوفان الاقصیٰ کے معرکے یہ واضح کر دیا ہے کہ بحیرہ
اپریل