اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے،صدر مملکت عارف علوی سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملاقات کی،ملاقات میں سیاسی صورتحال اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے گیا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے حکومتی مؤقف سے صدر مملکت کو آگاہ کیا۔
ملاقات میں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل اور استعفٰی دینے کا معاملہ زیر غور آیا،ملک میں سیاسی استحکام لانے کیلئے پی ٹی آئی سے تعاون پر گفتگو کی گئی جبکہ اگلے عام انتخابات پر بھی بات چیت ہوئی۔صدر مملکت نے قبل از انتخابات کے حوالے سے عمران خان کا مؤقف سامنے رکھا۔ یاد رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے تھے لیکن اب حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان دوبارہ مذاکرات شروع ہوگئے ہیں اور اسی سلسلے میں صدر مملکت عارف علوی سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملاقات کی۔
جبکہ اس سے پہلے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری حکومت کے ساتھ غیر رسمی رابطوں کا اعتراف کر چکے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے حکومت کے ساتھ غیر رسمی رابطے ہورہے ہیں،صدر مملکت نے بھی اسحاق ڈار کو سمجھایا۔حکومت اپنی اہمیت کھو رہی ہے، ہم انتخابات کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں۔15 دن گزار لیں یا ایک ماہ اس حکومت نے آخر جانا ہے،ہمارے دور میں 6 فیصد پر معیشت گروتھ کر رہی تھی لیکن اس وقت پاکستان کو سب سے بڑا چیلنج معیشت کا درپیش ہے،زرمبادلہ کے ذخائر 7 بلین ڈالرز کے قریب رہ گئے ہیں۔
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 3 سال کی کم سطح پر ہیں،تیل کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود حکومت عوام کو ریلیف نہیں دے رہی،ملک میں الیکشن کے علاوہ کوئی نظام استحکام نہیں دے سکتا۔ہماری نظر میں یہ حکومت چند ہفتوں کی مہمان رہ گئی ہے،ہماری خواہش ہے 20 مارچ سے پہلے الیکشن پراسس مکمل ہوجائے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہر معاملے میں قریبی مشاورت سے آگے بڑھیں گے،مسلم لیگ (ق) اتحادی ہیں اور اتحادی رہیں گے،نقطہ نظر ہوسکتا ہے لیکن حتمی فیصلہ عمران خان نے کرنا ہے۔ ہم اداروں کے ساتھ اپنی تلخیاں بڑھانا نہیں کم چاہتے ہیں،بعض عناصر ان تلخیوں کو بڑھانا چاہتے ہیں۔