?️
کراچی: (سچ خبریں) ملک میں جلد انتخابات کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی نے عمران خان کے موقف کی حمایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ نواز کھوکھر سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے عام انتخابات جلد کرانے کا مطالبہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ملکی حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت اور اہلیت نظر نہیں آتی، تمام سیاسی حلقے ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم اپنے پلیٹ فارم سے عوام اور مسائل کے حل کی بات کررہے ہیں لیکن پولیس آفس پر حملے کے سبب اپنا سیمینارملتوی کیا کیوں کہ کراچی میں تشویشناک واقعہ پیش آیا، ایسے واقعات کا پہلا بھی یکجا ہو کر مقابلہ کیا، اس خرابی سے نجات حاصل کی، یہ واقعات معیشت کو مزید کمزور کر دیں گے، کوئی ریاست ایسے حملے برداشت نہیں کرسکتی۔
علاوہ ازیں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ 35 سال سے ن لیگ کے ساتھ ہوں یہاں سے گھر ہی جاؤں گا،31 سال بغیر عہدے کے پارٹی میں کام کیا ہے، عمران خان کو عدالت طلب کیا گیا تو پیش ہوں گھبراتے کیوں ہیں؟ ن لیگ سے کوئی ناراضی نہیں اور نواز شریف میرے لیڈر ہیں، پارٹی سے کوئی اختلافات نہیں،پارٹی جو ذمہ داری سونپے گی اسے بخوبی نبھاؤں گا۔
ملکی حالات کے سب ذمہ دا ہیں،موجودہ ملکی حالات حکومت وقت کے پیدا کر دہ نہیں،ن لیگ کے بعد سیدھا گھر جاؤں گا،جو نئی لیڈر شپ آئے اسے کام کرنے کا موقع دینا چاہیے۔نیب کو ختم کیا جائے ورنہ حکومت نہیں چلے گی،ملکی سیاست پر قبضہ کرنے کیلئے نیب کو بنایا گیا،نیب معاملات پر اثر انداز ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کرپٹ اور معاملات کو خراب کرنے والا ادارہ ہے،حکومتی نظام مفلوج ہے،سابق چیئرمین نیب کے احتساب تک ملکی معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے۔
آج لوگ سوال کر رہے ہیں کہ ملک کے حالات ایسے کیوں ہیں؟آج جو بدحالی ہے اس کی وجہ ہی نیب کا ادارہ ہے۔ شاید خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ تین جمہوری حکومتیں گزرنے کے باوجود نیب کا ادارہ قائم ہے،نیب نے جو ظلم کیا وہ عوام کے سامنے آنا چاہیے،حکومت کے اہل کار اختیارات کے استعمال سے گھبراتے ہیں۔ قبل ازیں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ صرف نوازشریف قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کیخلاف تھے۔
ن لیگ سمیت کئی پارٹیوں میں بہت سارے لوگ جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دینے کے حق میں تھے، صرف ایک شخص ایکسٹینشن نہ دینے کے لیے بالکل یکسو تھا اور وہ نواز شریف تھا۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا وہ عمران خان کو گرفتار کرنے کے حق میں نہیں ہیں، عمران خان کے خلاف کیسز چلائیں، ثبوت ہیں تو سزا بھی دلوائیں لیکن اس سے پہلے گرفتاری دانش مندی نہیں ہو گی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم اپنے پلیٹ فارم سے عوام اور مسائل کے حل کی بات کررہے ہیں لیکن پولیس آفس پر حملے کے سبب اپنا سیمینارملتوی کیا کیوں کہ کراچی میں تشویشناک واقعہ پیش آیا، ایسے واقعات کا پہلا بھی یکجا ہو کر مقابلہ کیا، اس خرابی سے نجات حاصل کی، یہ واقعات معیشت کو مزید کمزور کر دیں گے، کوئی ریاست ایسے حملے برداشت نہیں کرسکتی۔
علاوہ ازیں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ 35 سال سے ن لیگ کے ساتھ ہوں یہاں سے گھر ہی جاؤں گا،31 سال بغیر عہدے کے پارٹی میں کام کیا ہے، عمران خان کو عدالت طلب کیا گیا تو پیش ہوں گھبراتے کیوں ہیں؟ ن لیگ سے کوئی ناراضی نہیں اور نواز شریف میرے لیڈر ہیں، پارٹی سے کوئی اختلافات نہیں،پارٹی جو ذمہ داری سونپے گی اسے بخوبی نبھاؤں گا۔
ملکی حالات کے سب ذمہ دا ہیں،موجودہ ملکی حالات حکومت وقت کے پیدا کر دہ نہیں،ن لیگ کے بعد سیدھا گھر جاؤں گا،جو نئی لیڈر شپ آئے اسے کام کرنے کا موقع دینا چاہیے۔نیب کو ختم کیا جائے ورنہ حکومت نہیں چلے گی،ملکی سیاست پر قبضہ کرنے کیلئے نیب کو بنایا گیا،نیب معاملات پر اثر انداز ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کرپٹ اور معاملات کو خراب کرنے والا ادارہ ہے،حکومتی نظام مفلوج ہے،سابق چیئرمین نیب کے احتساب تک ملکی معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے۔
آج لوگ سوال کر رہے ہیں کہ ملک کے حالات ایسے کیوں ہیں؟آج جو بدحالی ہے اس کی وجہ ہی نیب کا ادارہ ہے۔ شاید خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ تین جمہوری حکومتیں گزرنے کے باوجود نیب کا ادارہ قائم ہے،نیب نے جو ظلم کیا وہ عوام کے سامنے آنا چاہیے،حکومت کے اہل کار اختیارات کے استعمال سے گھبراتے ہیں۔ قبل ازیں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ صرف نوازشریف قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کیخلاف تھے۔
ن لیگ سمیت کئی پارٹیوں میں بہت سارے لوگ جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دینے کے حق میں تھے، صرف ایک شخص ایکسٹینشن نہ دینے کے لیے بالکل یکسو تھا اور وہ نواز شریف تھا۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا وہ عمران خان کو گرفتار کرنے کے حق میں نہیں ہیں، عمران خان کے خلاف کیسز چلائیں، ثبوت ہیں تو سزا بھی دلوائیں لیکن اس سے پہلے گرفتاری دانش مندی نہیں ہو گی۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
پاکستان میں غذائی عدم تحفظ میں اضافہ، تعلیم و صحت کی خدمات تک فراہمی میں کمی ہوئی، عالمی بینک
?️ 9 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) عالمی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان میں
اپریل
امریکہ میں قید آصف مرچنٹ کے بارے میں مزید تفصیلات
?️ 8 اگست 2024سچ خبریں: امریکہ میں گرفتار پاکستانی شہری آصف مرچنٹ کے بارے میں
اگست
یوکرین میں سابق امریکی میرین کے ساتھ کیا ہوا؟
?️ 26 جولائی 2023سچ خبریں:امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کو اعلان کیا کہ اس ملک
جولائی
اسلام کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں ہے:وزیر اعظم
?️ 8 فروری 2021اسلام آباد (سچ خبریں) اسلام آباد میں علما و مشائخ کانفرنس سے
فروری
پی ڈی ایم حکومت کے خلاف مل کام کرنے کی کوشش میں
?️ 16 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں)سینیٹ میں چیرمینی کا الیکشن کا ہارنے کے بعد پاکستان
مارچ
احساس راشن کارڈ کے ذریعے غریبوں کوسبسڈی دیں گے: وزیراعظم
?️ 13 دسمبر 2021لاہور (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ احساس راشن
دسمبر
سعودی عرب کی اہم تنصیبات بڑے پیمانے پر حملے کی زد میں
?️ 17 ستمبر 2021سچ خبریں:یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے سعودی سرزمین پر یمنی فوج
ستمبر
صدر مملکت نے اسمبلیاں تحلیل کر دیں
?️ 3 اپریل 2022اسلام آباد(سچ خبریں)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم عمران خان کی
اپریل