اسلام آباد (سچ خبریں) چینی قونصل جنرل کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمارا ہمسایہ ہے اور بطور ہمسایہ پاکستان ہم سے جتنا بھی فائدہ لینا چاہتا ہے ہم اسے دینے کو تیار ہیں۔
نج ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے مقامی ہوٹل میں انڈرسٹیڈنگ چین فورم کے زیر اہتمام نئے چینی قونصل جنرل کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔تقریب میں موجود شرکاء نے پاکستان چائنہ تعلقات سمیت باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں۔
شرکاء کی جانب سے پاکستان اور چائنہ کے مابین فری ٹریڈ اور فضائی سفر کی تعداد بڑھنے کی تجاویز دی گئیں۔چینی قونصل جنرل ژاؤ شیرین کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ دونوں ممالک کے مابین بہترین تعلقات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔پاکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
سی پیک کا منصوبہ پاکستان اور چین کے مابین دوستانہ تعلقات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
چائنہ کو پاکستان میں نئی ٹیکسٹائل، مشینری ، اور جوتا سازی سمیت نئی صنعتیں لگانی چاہئیے جس سے روزگار بڑھے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمسایہ ممالک اور چین کے مابین نومبر 2021 میں 125 بلین ڈالر کی تجارت ہوئی جب کہ ہاکستان کے ساتھ تجارت کا حجم اس سے کم تھا۔تاہم چین کو چاہئے کہ وہ پاکستان کے ساتھ تجارت کو مزید فروغ دے تاکہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات مزید درینہ ہوں۔
دوسری جانب پاکستان میں تعینات روسی قونصل جنرل آندرے فیڈروف کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور میں پاکستان کو سستی گیس اور تیل کی فراہمی کے حوالے سے بات چیت ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے روسی دورے کے دوران تیل کی تجارت پر بات چیت ہوئی تھی، روس پر لگنے والی پابندیاں پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بھی متاثر کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی پاکستانی حکومت سمجھدار ہے، ہم امید کرتے ہیں تجارتی معاملات اور تیل کی خریداری کے معاملے کو بہتر انداز میں ڈیل کریں گے۔