اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیراعظم کی جانب سے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطح کی کمیٹی کو گزشتہ روز بتایا گیا کہ انتخابات کے دوران سیکیورٹی کے لیے سندھ بھر میں ایک لاکھ 22 ہزار پولیس اہلکار اور 10 ہزار رینجرز اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 18 جنوری کو وزیراعظم نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی۔
کمیٹی کی ذمہ داریوں میں انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے انتظامی معاملات کا جائزہ لینا، جہاں امن و امان کی صورتحال کو خدشات درپیش ہوں وہاں اضافی سیکیورٹی کی فوری ضروریات کے لیے ہدایات جاری کرنا اور الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے شفاف اور منظم انعقاد سے متعلق ہدایات پر عمل درآمد کرنا شامل ہے۔
کمیٹی کی سربراہی نگران وزیر مواصلات، اِس کے کنوینر کے طور پر کر رہے ہیں اور سیکرٹری داخلہ اور چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹری اِس کے رکن ہیں۔
گزشتہ روز کمیٹی کے کنوینر وزیر مواصلات شاہد اشرف تارڑ آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں اور سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے کراچی پہنچے۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد فخر عالم، نگران وزیر داخلہ سندھ ریٹائرڈ بریگیڈیئر حارث نواز، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ محمد اقبال میمن، رینجرز چیف میجر جنرل اظہر وقاص، انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس رفعت مختار راجا اور فوج کے نمائندگان نے شرکت کی۔
چیف سیکرٹری نے انتظامی اقدامات پر کمیٹی کو بریفنگ دی جبکہ پولیس اور رینجرز کے صوبائی سربراہان نے سیکیورٹی کی صورتحال پر تفصیلات فراہم کیں۔
ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص نے سیکیورٹی امور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے لیے صوبے بھر میں 10 ہزار رینجرز اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
بریفنگ کے دوران آئی جی سندھ نے بتایا کہ سیکیورٹی کے لیے ایک لاکھ 22 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
اجلاس کے دوران چیف سیکریٹری سندھ نے سیلاب کے سبب صوبے میں اسکولوں کو پہنچنے والے نقصانات پر روشنی ڈالتے ہوئے عام انتخابات کی تیاریوں کے بارے میں بھی تفصیلی معلومات فراہم کیں۔
انہوں نے کہا کہ ان سکولوں کی مرمت کے لیے ڈیڑھ ارب روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں، علاوہ ازیں انتخابات کے لیے پولنگ اسٹیشنز میں غیرموجود سہولیات کی فراہمی کے لیے 3 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ 4 ہزار انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے جس کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ کمیٹی کا بنیادی مقصد 2024 کے عام انتخابات کی سیکیورٹی اور پرامن انعقاد کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے شفاف اور منظم انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی ہدایات پر عمل کرنے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔
شاہد اشرف تارڑ نے اجلاس کو انتخابات کے محفوظ انعقاد کی نگرانی کے لیے وزارت داخلہ کے تحت ایک ’الیکشن سیل‘ کے قیام کے بارے میں بتایا، جس میں قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کے نمائندگان شامل ہوں گے۔