خیرپور(سچ خبریں) وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے انہوں نے سندھ میں امن و امان کی صورت حال کو انتہائی مخدوش قرار دیتے ہوئےتشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ سندھ پولیس مکمل طور پر ناکام ہےتو آئین میں گنجائش موجود ہے۔
تفصیلات کے مطابق این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے آج گھوٹکی کا دورہ کیا ، بعد ازاں وہ خیرپور پہنچے جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں سندھ میں امن وامان کی صورت حال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سندھ میں امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، قبائلی جھگڑوں کے باعث قتل عام ہو رہا ہے،سندھ پولیس مکمل طور پر ناکام ہےتو آئین میں گنجائش ہے اب وفاق کو سنجیدگی سے رینجرز آپریشن پر غور کرنا چاہیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ میں لا اینڈ آرڈر کا بریک ڈاؤن بہت ہوگیا ہے، کرپشن پر جو آواز اٹھاتا ہے انھیں ڈرایا دھمکایا جاتا ہے، یہ سندھ کے عوام کی خدمت نہیں کر رہے ہیں۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے سندھ کےلئے تاریخی پیکج کا اعلان کیا تھا، وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا کہ ایک ماہ کےاندر کام ہوتا نظرآئیگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں سندھ کےعوام کو گھروں کےقریب نادرا دفاتر کی سہولت دینگے اس کے علاوہ لوگوں کی آسانی کیلئے وراثت کےقانون میں تبدیلی کی گئی ہے کیونکہ وراثت کے مقدمات میں لوگوں کو سالوں دھکےکھانےپڑتے ہیں۔
اس سے قبل وفاقی وزیر اسد عمر نے سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا گھوٹکی کےوسائل پرسب سےزیادہ حق یہاں کےعوام کاہے، حکومت سندھ میں کوئی ہے ، جوحلیم عادل کوبڑالیڈربناناچاہتاہے۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ سندھ اورپیپلزپارٹی کی پالیسی ہےنہ کچھ کریں گےنہ کرنےدیں گے، بلاول بھٹواب بھی کہتےہیں ہمیں کام کرنےکےلیےوقت چاہیے، جب پیپلزپارٹی کی حکومت آئی تھی توبلاول بھٹوپیدابھی نہیں ہوئےتھے۔