اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اور عراق نے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا اور سفارتی و سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا کی چھوٹ کے علاوہ ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے مفاہمت کی دو یادداشتوں پر دستخط کیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور ان کے عراقی ہم منصب فواد حسین نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران یہ اعلان کیا۔
بلاول بھٹو زرداری بغداد کے تین روزہ سرکاری دورے پر ہیں، اس سے قبل دونوں وزرائے خارجہ نے وفود کی سطح پر بات چیت کے دوران مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
وزیر خارجہ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے دورہ بغداد کا مقصد ’تعلقات کو مضبوط بنانا ہے‘، ساتھ ہی کہا کہ ’عراق اور پاکستان نے خطے میں امن کی حمایت میں کردار ادا کیا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم مقدس شہر کربلا میں زائرین کے لیے ایک مرکز کھولنے کے منتظر ہیں۔
عراق کو پاکستان کا حقیقی دوست قرار دیتے ہوئے انہوں نے برادرانہ تعلقات کی بحالی اور انہیں باہمی فائدہ مند اقتصادی تعلقات میں تبدیل کرنے کی امید کا اعادہ کیا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان کی طرح عراقی قوم نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور اس لعنت کو شکست دینے میں مثالی لچک، ثابت قدمی اور عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس فتح کے حصول کے لیے ہماری دونوں اقوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں جس کے ثمرات سے خطے اور اس سے باہر کے لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کثیرالجہتی فورمز پر ہمیشہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں، ہمارے پاس اچھا فروغ پاتا ہوا دفاعی تعاون ہے، جو امن، استحکام اور سلامتی کے لیے اپنے مشترکہ مقاصد کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا دورہ عوام سے عوام بالخصوص نجی شعبے، میڈیا، تعلیمی اداروں اور محققین کے درمیان رابطے بڑھانے کی راہ ہموار کرے گا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عراقی وزیر خارجہ حسین نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات مضبوط ہیں اور دونوں فریقین نے ملاقات میں دفاعی تعاون پر بھی بات کی۔
انہوں نے عراق میں مقدس مقامات پر پاکستانی زائرین کو سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے مستقبل قریب میں ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کا عندیہ دیا۔
بعد ازاں بلاول بھٹو زرداری نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ دونوں فریقین نے اہم مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے اور ’متحرک دوطرفہ تعاون میں بڑی صلاحیت‘ کو کھولنے کا عزم کیا ہے، انہوں نے نجف میں پاکستان کا قونصل خانہ کھولنے میں تعاون پر عراق کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا۔
بعد ازاں وزیر خارجہ نے عراقی صدر ڈاکٹر عبداللطیف راشد سے ملاقات میں موجودہ دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔
ایک ٹوئٹ میں بلاول بھٹو زرداری نے لکھا کہ انہوں نے ملاقات میں پاکستان اور عراق کے درمیان تعلقات کو ’نئی بلندیوں تک لے جانے اور پانی، زراعت اور دفاعی تعاون اور دوطرفہ تجارت کو تقویت دینے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے‘ کا عزم کیا ہے۔
عراقی صدر عبداللطیف جمال راشد نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، اور انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے میدان میں تجربات سے استفادہ کرنے کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے عراق سمیت کئی ممالک پر حملہ کرنے والے دہشت گرد داعش کے گروہوں کے خلاف جنگ میں عراق کے کردار کا حوالہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’عراقیوں کے اتحاد اور سیکورٹی فورسز کی بہادری نے ان گروہوں کو شکست دینے اور ان کی باقیات کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔‘
اس کے علاوہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی سے بھی ملاقات کی اور ’دوطرفہ تجارت کو بڑھانے، مشترکہ وزارتی کمیشن کی تشکیل، عراقی انفرااسٹرکچر کی تعمیر نو، روابط، زائرین اور عوام سے عوام اور کاروباری رابطے بڑھانے سمیت وسیع تر امور پر تبادلہ خیال کیا‘۔