اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں کسی بھی معاشرے میں ایسے واقعات کی اجازت نہیں، سری لنکن حکومت چاہتی ہے ذمہ داروں کو سزا ملے سانحہ سیالکوٹ انتہائی تکلیف دہ ہے، سری لنکن حکومت پاکستانی اقدامات سے مطمئن ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کونسل آف فارن منسٹرزاجلاس اور سیالکوٹ واقعے پر بیان اپنے بیان میں کہا کہ 19دسمبر کو اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوگا، اجلاس میں مختلف ممالک کےخصوصی نمائندوں کودعوت دی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کا ایجنڈا افغانستان ہے،افغان صورتحال پرفوری توجہ دینا ہوگی تاکہ انسانی بحران میں اضافہ نہ ہو۔وزیرخارجہ نے واضح کیا کہ افغانستان میں معاشی بحران پیدا ہوا تو مضراثرات مرتب ہوں گے اور اگر افغانستان کےحالات خدانخواستہ خراب ہوئےتوپوراخطہ متاثرہو گا۔
سیالکوٹ واقعے کے حوالے سے انھوں نے کہا سانحہ سیالکوٹ انتہائی تکلیف دہ ہے، کوئی معاشرہ ایسے واقعات کی اجازت نہیں دیتا، سیالکوٹ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں118افراد کو گرفتار کیا جاچکا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی سری لنکن حکومت سے بات ہوئی ہے ، سری لنکن حکومت پاکستانی اقدامات سے مطمئن ہے اور سری لنکن حکومت چاہتی ہے ذمہ داروں کو سزا ملے ، ہماری بھی یہی کوشش ہے ذمہ داران کٹہرےمیں لائے جائیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت کے ساتھ معاشرے کو بھی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی، حکومت اور عوام دونوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، انتہا پسند سوچ کا ملکر مقابلہ کرنا ہوگا۔