اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری کو گرفتار کرلیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماء افتخار درانی نے ٹویٹ کیا کہ شیریں مزاری کو ان کے گھر کے باہر سے اٹھا لیا گیا ، سب کارکن کوہسار پولیس اسٹیشن پہنچیں۔
بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کو ڈیرہ غازی خان میں مقدمہ درج ہونے پر گرفتار کیا گیا اور سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گا ہ سے اینٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان کی ٹیم نے گرفتار کیا جب کہ شیریں مزاری کی گرفتاری کے وقت اینٹی کرپشن کی ٹیم کو مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا ۔
اس حوالے سے تحریک انصاف کی رہنماء ڈاکٹر شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری نے کہا ہے کہ مرد پولیس اہلکار میری ماں کو گسیٹتے ہوئے ساتھ لے گئے ہیں ، مجھے صرف اتنا بتایا گیا ہے کہ میری والدہ کو اینٹی کرپشن ونگ لاہور لے جایا گیا ہے۔
اس حوالے سے تحریک انصاف کی رہنماء ڈاکٹر شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری نے کہا ہے کہ مرد پولیس اہلکار میری ماں کو گسیٹتے ہوئے ساتھ لے گئے ہیں ، مجھے صرف اتنا بتایا گیا ہے کہ میری والدہ کو اینٹی کرپشن ونگ لاہور لے جایا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے ڈاکٹر شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کی کال دے دی ۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماء فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کی بہیمانہ گرفتاری کے خلاف تحریک انصاف نے پورے ملک میں احتجاج کی کال دی ہے ، کارکنوں سے گزارش ہے آج شام 7 بجے پورے ملک میں اپنی مقامی قیادت کی ہدایات کی روشنی میں احتجاج کے لیے باہر نکلیں۔
ادھر پاکستان تحریک انساف کی رہنماء داکٹر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے الزام عائد کیا ہے کہ میری والدہ کو حکومت کی جانب سے لاپتہ کیا گیا ہے ، میری والدہ کو غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے سے اغواء کیا گیا اور حکومت کی جانب سے شیریں مزاری کو لاپتہ کیا گیا ، آج میری ماں کو اس حکومت نے غیر قانونی طریقے آئینی طریقے سے اغوا کرکے جبری لاپتہ کیا ، حکومت ایسی حرکتیں کرے گی تو میں اس کے پیچھے آؤں گی ، یہ سمجھتے ہیں عورتیں آسان ٹارگٹ ہیں ، اگر میری ماں کو کچھ ہوا تو میں ان کو چھوڑوں گی نہیں ۔
Short Link
Copied