اسلام آباد:(سچ خبریں) بلوچستان اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ نے حالیہ سیاسی واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ کشیدگی جمہوریت اور جمہوری اداروں کے لیے نقصان دہ ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اتوار کو کراچی میں ملاقات کی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں پر الزامات ملک کے مفاد میں نہیں اور جو لوگ پراپیگنڈے میں ملوث ہیں وہ ملک کے دوست نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج پر بلا جواز تنقید اور الزامات قابل مذمت ہیں، قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔
دونوں وزرائے اعلیٰ نے سیلاب متاثرین کی بحالی اور دونوں صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم سے متعلق مسائل کے حل کے لیے باہمی مشاورت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
دوسری جانب بلوچستان حکومت کے فوکل پرسن نے سابق وزیر اعظم عمران خان پر ایک فوجی اہلکار کے خلاف عائد کردہ حالیہ الزامات عائد کرنے پر ان پر تنقید کی۔
اسلام آباد میں بلوچستان ہاؤس میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرح عظیم شاہ نے کہا کہ ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر فائز رہنے والے شخص کو بات کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو غور کرنا چاہیے کہ کسی ادارے پر الزام لگا کر وہ دشمنوں کا ایجنڈا پورا کر رہے ہیں۔
فرح عظیم شاہ نے ملک کے نوجوانوں کو سوشل میڈیا کو احتیاط سے استعمال کرنے اور قومی اداروں کے خلاف ’جھوٹے اور جعلی پروپیگنڈے‘ پر نظر رکھنے کا مشورہ دیا۔
پریس کانفرنس کے دوران فرح عظیم شاہ کو میڈیا کے افراد نے آڑے ہاتھوں لیا جہاں ان میں سے ایک نے ان پر الزام لگایا کہ وہ اسلام آباد میں پرتعیش زندگی گزار رہی ہیں، اس پر انہوں نے جواب دیا کہ بلوچستان حکومت کی نمائندہ ہونے کی وجہ سے ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ دارالحکومت پہنچیں اور صوبائی حکومت کا موقف بتائیں۔
فرح عظیم شاہ نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کے واقعے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس ویڈیو کے لیک ہونے کے پیچھے کون ہے اس کی شناخت کے لیے شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔ یاد رہے کہ ایف آئی اے نے بعد میں کہا تھا کہ انہوں نے آن لائن گردش کرنے والی ویڈیو کا فرانزک تجزیہ کیا اور اسے جعلی پایا۔