اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ رانا شمیم کا نام ہم نے صرف پی این آئی ایل میں شامل کیا ہے کیونکہ اجلاس کے بغیر ان کا نام ای سی ایل میں شامل نہیں کیا جاسکتا، ان کا نام ہم نے صرف پی این آئی ایل میں شامل کیا ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ حلف نامے کے کیس میں عدالت کی توہین ہوئی ہے تاہم رانا شمیم کا نام ہم نے صرف پی این آئی ایل میں شامل کیا ہے، تاکہ وہ فرار ہونے کی کوشش نہ کریں۔
پی این آئی ایل میں جس شخص کا نام شامل کیا جاتا ہے اس پر 30 روز تک سفری پابندی عائد ہوتی ہے، یہ لسٹ 2018 میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ کے متبادل کے طور پر متعارف کروائی گئی تھی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ انکا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے کے لیے اجلاس ہوگا، کیونکہ اجلاس کے بغیر ان کا نام ای سی ایل میں شامل نہیں کیا جاسکتا اس حوالے سے وزیر قانون فرخ نسیم سے بات ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے دارالحکومت کے کمشنر کو خط لکھا تھا کہ رانا شمیم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی کارروائی شروع کی جائے۔انہوں نے کہا اگر رانا شمیم ملک سے فرار ہوگئے تو نا صرف عدالتی کارروائی متاثر ہوگی بلکہ قانون و عدلیہ کی آزادی کو سنگین نقصان کا سامنا ہوسکتا ہے۔
شیخ رشید نے پی ڈی ایم سے درخواست کی کہ آپ 23 مارچ کے بجائے 30 مارچ کو آئیں، اگر آپ نے قانون کو ہاتھ میں نہ لیا تو ہم بھی قانونی کارروائی نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ احتجاج سے قبل ہی جی ٹی روڈ پر تماشے شروع ہوجاتے ہیں متصل سڑکیں بند ہوجاتی ہیں، جو اپوزیشن تحریک چلانے کی تاریخ کا صحیح انتخاب نہیں کرسکتی وہ عمران خان کی حکومت کو نہیں گراسکتی۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حوالے سے کیے گئے فیصلے پر انہیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے فون موصول ہورہے ہیں، انہوں نے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے جبکہ وہ اپوزیشن سے بہت خفا ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں غیر مقیم پاکستانیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ عمران خان کی حکومت کی کوشش ہے کہ آپ کو زیادہ سے زیادہ سہولیات حاصل ہوں۔
افغان مہاجرین کے حوالے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس 14 سے 16 لاکھ افغان مہاجرین ہیں، ان میں سے 8 لاکھ کو کارڈ جاری کیے ہیں جبکہ 2 ہزار کے پاس دستاویزات موجود نہیں ہیں، 50 ہزار افغانیوں نے پاکستان میں پناہ کی درخواست دی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بارڈر منیجمنٹ اچھے انداز میں کی جارہی ہے 15 اگست کے بعد طورخم سرحد سے ایک لاکھ 69 ہزار افغان پاکستان آئے ہیں جن میں 66 ہزار واپس گئے ہیں، 18 ہزار بیرون ملک گئے ہیں جبکہ تقریباً ایک لاکھ یہاں موجود ہیں۔
شیخ رشید نے بتایا کہ افغانستان جس انسانی اور معاشی بحران سے گزر رہا ہے ان حالات میں انہیں پاکستان کی پوری حمایت حاصل ہے، لیکن پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے، اللہ اور رسول کے احکامات کے بعد پاکستان کی سالمیت ہماری اولین ترجیح ہے۔