لاہور (سچ خبریں) پریانتھا کمارا قتل کیس سے متعلق مزید نئے انکشافات سامنے آئے ہیں، وحید نے فیکٹری مالک شہباز بھٹی کے ساتھ مل کر صورتحال سنبھالنے کی کوشش کی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فیکٹری سے لیے گئے 10 ڈی وی آر، بائیو میڑک مشینیں، جائے وقوعہ سے متعلق ویڈیوز بھی پنجاب فرانزک لیب بھجوا دی گئیں۔
ذرائع کے مطابق پولیس کی جانب سے جاری کی گئی تحقیقاتی رپورٹ کے بائیو میڑک مشین ڈیٹا کے مطابق وقوعہ کے وقت فیکٹری میں 2ہزار ورکر تھے،پریانتھا کے نائب کے طور پر کام کرنے والا وحید بھی جھگڑے کے وقت ساتھ تھا۔وحید نے صورتحال دیکھتے ہوئے پریانتھا کو تیسری منزل پر اس کے دفتر لے گیا تھا۔وحید نے فیکٹری مالک شہباز بھٹی کے ساتھ مل کر صورتحال سنبھالنے کی کوشش کی تھی۔
تاہم اشتعال بڑھتا دیکھ کر وہ پریانتھا کو چھت پر لے گیا تھا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پریانتھا سے اپنی طرف کا دروازہ لاک کرنے کا کہہ کر وحید جلدی سے نیچے آ گیا تھا لیکن بدقسمتی سے چھت کی طرف دروازے کی کنڈی نہیں تھی۔وقوعہ کے وقت فیکٹری میں 300 خواتین ورکرز بھی موجود تھیں۔یہ واقعہ بلاک 4 میں پیش آیا جب کہ خواتین ساتھ والے بلالک نمبر 3میں تھیں۔
وحید نے خواتین ورکرز کو 3 سے نکال کر عمارت کے عقبی حصے میں منتقل کیا تھا۔پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بروقت محفوظ مقام پر منتقل ہونے سے خواتین ورکرز محفوظ رہیں۔علاوہ ازیں پولیس نے سانحہ سیالکوٹ کے مزید چالیس افراد کو شناخت کر لیا ہے۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نئے شناخت ہونے والے 40 ملزمان کی فہرست میں زیادہ تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو باہر سے آئے تھے، فہرست میں فیکٹری کے قریبی دیہات کے رہنے والے افراد بھی شامل ہیں۔ ملزمان سے متعلق تفصیلات سامنے آنے پر چھاپہ مار ٹیموں نے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے ۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شناخت ہونے والے نئے ملزمان کو جلد گرفتار کر کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔