?️
پشاور: (سچ خبریں) خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں حالیہ دہشت گردی میں اضافے کے پیشِ نظر امن و امان کی صورتحال پر غور کرنے کے لیے صوبائی اسمبلی میں امن جرگہ شروع ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق 25 اکتوبر کو ضلع خیبر میں منعقد ہونے والے گزشتہ جرگے کے دوران وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی نے قبائلی اضلاع میں کسی نئی فوجی کارروائی کے آغاز کے خلاف خبردار کیا تھا۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی صوبائی حکومت کی دعوت پر اس تقریب میں شریک ہیں، جب کہ وفاقی حکومت کے نمائندوں کی شرکت بھی متوقع ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور جماعتِ اسلامی (جے آئی)کے رہنما بھی اس جرگہ میں شریک ہیں۔
صوبائی اسمبلی کے اسپیکر بابر سلیم سواتی اس جرگے کی صدارت کر رہے ہیں، جس کا مقصد صوبے میں امن بحالی اور عسکریت پسندی کے خاتمے کی حکمتِ عملیوں پر غور کرنا ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مسلم لیگ (ن) کے اباداللہ خان بھی اس اجلاس میں شریک ہیں۔
جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ آفریدی نے مختلف سیاسی اور سماجی حلقوں سے تعلق رکھنے والے تمام شرکا کو خوش آمدید کہا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے توقع ہے کہ اس جرگہ کے ذریعے دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ایک پائیدار اور مستقل حل تلاش کر لیا جائے گا، ہم بار بار امن کی بات کرتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے کچھ لوگوں کو امن پسند نہیں۔
اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کہا کہ اگرچہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے پاس بہادر مسلح افواج موجود ہیں، لیکن یہ سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے کہ انٹیلی جنس آپریشنز کے باوجود ملک میں امن کیوں قائم نہیں ہو رہا۔
اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین اور سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے وفود بھی امن جرگے میں شریک ہیں۔
سابق وزیرِ اعلیٰ محمود خان، سابق گورنر شوکت اللہ خان، پاکستان مزدور کسان پارٹی کے مرکزی چیئرمین افضل شاہ خاموش، وکلا اور مختلف مکاتبِ فکر کے نمائندے بھی شرکا میں شامل ہیں۔
سابق صوبائی وزیر کامران خان بنگش نے اجلاس شروع ہونے سے قبل ایکس پر لکھا ’جرگے سے پہلے بنوں، وانا اور اسلام آباد میں امن دشمنوں کی کارروائیاں امن عمل کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہیں، امن کے دشمن ناکام ہوں گے، کیونکہ امن ہمارا مستقبل ہے‘۔
یہ اجلاس ملک بھر میں دہشت گرد حملوں کی حالیہ لہر کے پس منظر میں ہو رہا ہے، جب کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی کل خودکش حملے میں 12 افراد شہید ہوئے۔
خیبر پختونخوا میں بھی دہشت گردی کی صورتحال تشویش ناک بنی ہوئی ہے، ڈیرہ اسمٰعیل خان کی تحصیل درابن میں کل ایک بم حملے نے سیکیورٹی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنایا، جس میں کم از کم 14 اہلکار زخمی ہوئے۔
پیر کے روز جنوبی وزیرستان کے وانا میں کیڈٹ کالج پر بھی حملہ کیا گیا، اگرچہ تمام طلبہ اور اساتذہ کو محفوظ طریقے سے نکال لیا گیا اور عمارت میں موجود تمام دہشت گرد مارے گئے، تاہم کلیئرنس آپریشن کے دوران تین افراد شہید ہوئے۔
پیپلز پارٹی کے پارلیمانی رہنما احمد کریم کنڈی نے امن جرگہ بلانے کے فیصلے کو سراہا اور کہا کہ امن و امان کی خراب صورتحال صوبے کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ سیاسی جماعتیں پہلے بھی امن کے لیے جرگے منعقد کرتی رہی ہیں، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ صوبائی اسمبلی میں ایک جرگہ بلایا گیا ہے، جو صوبے کے 4 کروڑ عوام کی نمائندگی کرتا ہے۔
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے ترجمان عبدالجلیل جان کے مطابق، صوبائی امیر سینیٹر مولانا عطا الرحمٰن اور صوبائی جنرل سیکریٹری سینیٹر مولانا عطاالحق درویش پارٹی کی نمائندگی کے لیے امن جرگے میں شریک ہونا تھے۔
جماعت کے ترجمان نے ڈان کو بتایا کہ جماعتِ اسلامی کی جانب سے، پروفیسر محمد ابراہیم خان اور سابق سینئر وزیر عنایت اللہ خان کو اجلاس میں شرکت کرنا تھی۔
’سیاست سے بڑھ کر امن‘
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے جرگہ شروع ہونے سے قبل کہا کہ ہمارے لیے سیاست سے زیادہ اہم امن ہے، انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ پورے صوبے کے سیاسی رہنما آج ایک جگہ جمع ہوئے ہیں۔
انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں بشمول حزبِ اختلاف کی شرکت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس جرگے کے ذریعے ایک قومی پالیسی تشکیل دیں گے، ہماری جماعت انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنے مطالبات مرکز کے سامنے پیش کرے گی۔
پی ٹی آئی رہنما نے اپنی جماعت کے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاک-افغان تناؤ کو سفارتی ذرائع سے حل کیا جانا چاہیے، کیوں کہ جب افغانستان میں امن ہوگا، تب پاکستان میں بھی امن ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت اپنے مطالبات افغان حکمران انتظامیہ کے سامنے بھی رکھے گی۔
مسلم لیگ (ن) کے اباداللہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے اپنے تمام اختلافات ایک طرف رکھ دیے ہیں اور آج پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پہلا موقع ہے جب خیبر پختونخوا اسمبلی میں جرگہ بلایا گیا ہے، انہیں اس کے مثبت نتائج کی امید ہے۔
خیبر پختونخوا کے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آج کے اجلاس کا واحد ایجنڈا امن ہے، دہشت گردی ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے، آئینی ترامیم پارلیمنٹ کا معاملہ ہیں۔
انہوں نے پُرعزم انداز میں کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت نہیں ہونی چاہیے اور واضح کیا کہ جنہوں نے ہمارے بچوں کے سَر کاٹے، ان کے لیے کوئی معافی نہیں ہوگی۔


مشہور خبریں۔
غزہ کی تباہ کن صورتحال؛مصری ڈاکٹر کی زبانی
?️ 23 اپریل 2024سچ خبریں: ایک مصری ڈاکٹر، جو جنگ کے پہلے دنوں سے غزہ
اپریل
چین کی فوجی نقل و حرکت سے تائیوان پریشان
?️ 28 اگست 2022سچ خبریں: خطے میں کشیدگی میں اضافے کے درمیان تائیوان کے حکام
اگست
اسرائیل نے دو سالہ غزہ جنگ میں ہلاکتوں کے اعداد و شمار کو چھپایا ہے
?️ 8 اکتوبر 2025اسرائیل نے دو سالہ غزہ جنگ میں ہلاکتوں کے اعداد و شمار
اکتوبر
اسرائیل دلدل میں پھنس چکا ہے
?️ 18 اگست 2025اسرائیل دلدل میں پھنس چکا ہے اسرائیل کے سابق وزیرِاعظم نفتالی بینیٹ
اگست
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے ممنوعہ فنڈز ضبط کرنے کا عمل شروع کر دیا
?️ 25 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز جاری کیے گئے
مارچ
جن ممالک کو بوجھ سمجھ کر کاندھے سے اتارا، آج نہیں دیکھ کر شرمسار ہوتے ہیں، وزیراعظم
?️ 24 اپریل 2024کراچی: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جن ممالک
اپریل
فرانسیسی ٹوٹل کمپنی روسی تیل کے معاہدوں سے دستبردار
?️ 23 مارچ 2022سچ خبریں: ٹوٹل جرمنی کی لونا ریفائنری کو خام تیل کی سپلائی
مارچ
درجنوں صہیونی آباد کاروں کا مسجد اقصی پر حملہ
?️ 17 جنوری 2021سچ خبریں:درجنوں صہیونی آباد کاروں نے ایک نامعقول حرکت کرتے ہوئے مسجد
جنوری