سچ خبریں:پاکستان چیمبر آف کامرس نے حکومت سے اقتصادی بحران کے واضح اعتراف کرنے ، توانائی کی بچت ، کفایت شعاری کی پالیسیوں کو اپنانے اور لوگوں کی ضروریات کو سمجھنے کے لیے ایک موثر مواصلاتی مہم چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان ٹریبون اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) نے حکومت سے کہا کہ وہ خطرے کی مشکل صورتحال سے نکلنے کے لیے موثر منصوبہ بندی، عمل درآمد سے انکار کرنے کے بجائے قوم کے سامنے یہ تسلیم کرے کہ ملک سنگین معاشی بحران کا شکار ہے۔
پاکستان کے معروف کاروباری وکالت گروپ، جس میں ملک بھر کی 100 اعلیٰ غیر ملکی تجارتی تنظیمیں شامل ہیں، نے 19 بلین ڈالر کے توانائی کی بچت اور کفایت شعاری کے منصوبے کی سفارش کی ہے، پاکستان بزنس کونسل نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرضے کے پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کی سختی سے سفارش کی ہے اور تجویز دی ہے کہ حکومت وقت کی خریداری کے لیے اپنے غیر ملکی قرضوں کی تنظیم نو کے لیے فوری طور پر بات چیت کرے۔
اس کونسل نے یہ سفارشات وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے گورنر جمیل احمد کی موجودگی میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کیں،کونسل نے میڈیا کے ساتھ سفارشات کا ایک سیٹ شیئر کیا جس کا عنوان تھا "میکرو اکنامک ترجیحات/بنیادی مقاصد: پاکستان کے قرضوں کی خدمت اور بنیادی اصلاحات کے لیے وقت خریدنا”۔
پاکستان بزنس کونسل نے بحران کے اعتراف اور توانائی کے تحفظ نیز کفایت شعاری کی پالیسیوں کے لیے لوگوں کی ضروریات کو سمجھنے کے لیے ایک موثر مواصلاتی مہم چلانے کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت خطرے سے انکار کرنے کے بجائے، واضح طور پر عوام کو معاشی بحران کی سنگینی سے آگاہ کرے۔