اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ختم ہوگئی، حکومت کو اب اپوزیشن سے کوئی خوف نہیں۔ اپوزیشن جتنی مرضی کوشش کر لے آخرکار اسے شکست کا منہ دیکھنا ہی پڑے گا۔ملک کے بڑے شہروں میں دہشت گردی بین الاقوامی سیاست ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ مہینے ڈیڑھ مہینے میں قومی سلامتی کی سیاست ہوگی، حکومت اور اپوزیشن کے اچھے تعلقات ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف جتنی مرضی کوشش کرلیں بالآخر انہیں ٹُھس ہونا ہے۔
دہشتگردی کے واقعات سے متعلق بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ بین الاقوامی سازش ہے کہ کراچی، اسلام آباد، لاہور میں دہشت گردی کے واقعات کیے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں پاکستان کے خلاف بہت زہر اگلا جا رہا ہے، پاکستان کو سینڈوچ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ہم سرخرو ہوکر نکلیں گے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ان کیمرا طویل اجلاس ہوا جو لگ بھگ آٹھ گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا۔پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے ان کیمرہ اجلاس میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، دیگر عسکری حکام، اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت سیاسی قیادت اور چاروں وزرائے اعلیٰ بھی شریک تھے۔ اس اہم اجلاس میں افغانستان اور ملکی سکیورٹی پر بریفنگ دی گئی، شرکا نے عید سے قبل دوبارہ اجلاس بلانے پر اتفاق کیا۔
پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس سے متعلق ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں آٹھ گھنٹے سے زائد کی بریفنگ مکمل طور پر پیشہ ورانہ تھی۔ میڈیا ذرائع نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اجلاس میں ہر سوال کا جواب مدلل اور حوالے کے ساتھ دیا۔
ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل فیض حمید نے متحارب افغان گروہوں کو ایک میز پر لانے کے بارے میں اعتماد میں لیا۔ میڈیا ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ طویل اجلاس میں تفصیلی جواب پر بعض شرکا ڈیسک بھی بجاتے رہے۔ اس اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے شرکت نہیں کی تھی۔