?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے متعلق اپنے زیر التوا معاملات کو فوری طور پر حل کریں تاکہ 7 ارب ڈالر کے توسیعی مالیاتی معاہدے (ای ایف ایف) کے دوسرے جائزے پر جاری مذاکرات ہفتے کے اختتام تک کامیابی سے مکمل ہوسکیں۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم آفس نے اتوار کی رات صوبائی دارالحکومتوں میں تعینات وفاقی افسران سے رابطہ کیا اور انہیں ہدایت دی کہ وہ زیر التوا معاملات اور آئندہ اہداف پر پیش رفت کو آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدوں کے مطابق ہم آہنگ کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
یہ ہدایات صرف ای ایف ایف کے لیے نہیں بلکہ 1.4 ارب ڈالر کے موسمیاتی لچک اور پائیداری فنڈ (ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی) کے حوالے سے بھی دی گئیں، اسی نوعیت کی ہدایات وفاقی وزارتوں کو بھی جاری کی گئیں۔
صوبائی چیف سیکریٹریز اور فنانس سیکریٹریز کو ہدایت کی گئی کہ وہ 24 گھنٹے کے اندر اپنی پیش رفت کی تازہ رپورٹ جمع کرائیں اور کسی بھی ہدف کے پورا نہ ہونے یا تاخیر کی واضح وجوہات بیان کریں۔
ذرائع کے مطابق وزارتِ خزانہ نے وزیراعظم آفس کو اطلاع دی ہے کہ بڑی صوبائی حکومتیں آئی ایم ایف وعدوں سے متعلق تعاون میں زیادہ فعال کردار ادا نہیں کر رہیں۔
ذرائع کے مطابق سندھ اور پنجاب نے 30 جون کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران طے شدہ نقد سرپلس اہداف حاصل نہیں کیے اور موجودہ مالی سال میں بھی کارکردگی میں کمزوری دکھائی ہے، سندھ نے تقریباً 40 ارب روپے کے خسارے کے ساتھ بجٹ پیش کیا ہے جبکہ پنجاب نے سخت شرائط پر تحفظات ظاہر کیے ہیں، حتیٰ کہ سیلابی امداد کے تناظر میں بھی صوبے نے ’وقار‘ کے خدشات کا حوالہ دیا ہے۔
وزیراعظم آفس نے صوبائی بیوروکریسی سے کہا ہے کہ وہ اپنی تازہ رپورٹس وزارتِ خزانہ کے ساتھ بھی شیئر کرے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پہلے ہی حکام کو ہدایت دی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے رقوم کی تقسیم اس وقت تک مؤخر کی جائے جب تک نقصان اور ضروریات کے واضح تخمینے دستیاب نہ ہوں، فنڈ نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مالی نظم و ضبط برقرار رکھنے پر بھی زور دیا ہے۔
آئی ایم ایف کا مؤقف ہے کہ سیلاب متاثرین کو امداد کی فراہمی اُس نقد سرپلس کے نقصان پر نہیں ہونی چاہیے جس کا وعدہ قومی مالیاتی معاہدے کے تحت کیا گیا ہے، یہی معاہدہ جاری پروگرام کے بنیادی بجٹ سرپلس ہدف کا ایک کلیدی جز ہے، مالی سال 26-2025 کے لیے پنجاب کو 740 ارب روپے، سندھ کو 370 ارب روپے، خیبرپختونخوا کو 220 ارب روپے اور بلوچستان کو 185 ارب روپے نقد سرپلس وفاق کو فراہم کرنا ہوگا۔
یہ پیش رفت اس پس منظر میں سامنے آئی ہے کہ آئی ایم ایف اور وفاقی حکام کے درمیان سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث معاشی اشاریوں میں ردوبدل پر بات چیت جاری ہے، امکان ہے کہ اقتصادی شرح نمو کا تخمینہ 4.2 فیصد سے کم کرکے 3.5 فیصد کیا جائے، جبکہ افراطِ زر کی شرح بھی بجٹ میں طے شدہ 7 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے، اس تبدیلی کے اثرات محصولات، درآمدات، برآمدات اور مالی و جاری کھاتوں کے اہداف پر بھی مرتب ہوں گے۔
قومی مالیاتی معاہدے کے تحت صوبوں نے زرعی آمدنی پر ٹیکس کے نظام میں ترمیم کرکے اُسے وفاقی انکم ٹیکس قوانین کے مطابق کیا ہے، تاہم وہ 30 ستمبر کی آخری تاریخ تک مؤثر وصولی کو یقینی بنانے میں ناکام رہے، جو کہ اکتوبر کے آخر تک کے ڈھانچہ جاتی ہدف سے منسلک تھی۔
صوبوں کو مالی سال 26-2025 سے خدمات پر جی ایس ٹی کو منفی فہرست میں منتقل کرنے اور سرمایہ پر مبنی جائیداد ٹیکس کے نظام کی طرف بڑھنے کی ذمہ داری بھی دی گئی ہے۔
ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی کے تحت کئی اصلاحی اقدامات صوبوں کے ذمے ہیں جن کی تیاری اور عملدرآمد کے لیے خاطر خواہ پیش بندی درکار ہے، تاہم ان کی ڈیڈ لائنز تاحال پوری نہیں ہوئیں، ان اقدامات کا تعلق آبی نظام کی مضبوطی، آفات سے نمٹنے کی صلاحیت، پانی کے محصولات کی مالی اعانت اور شفافیت میں بہتری (خصوصاً سندھ اور پنجاب میں ڈیجیٹل ریکارڈ کے ذریعے) سے ہے۔
تمام صوبوں نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ کوئی ایسا اقدام یا پالیسی نہیں اپنائیں گے جو پاکستان کے خودمختار معاہدے یا اقتصادی و مالیاتی پالیسیوں کے میمورنڈم (ایم ای ایف پی) کے مندرجات کے منافی ہو۔
وفاق نے آئی ایم ایف کو یہ بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ صوبے کسی بھی ایسے اقدام یا پالیسی میں ترمیم سے قبل وزارتِ خزانہ کے ذریعے فنڈ سے مشاورت کریں گے جو پروگرام کے اہداف یا پالیسیوں پر اثر انداز ہوسکتی ہو۔
مشہور خبریں۔
بائیڈن کی مقبولیت میں کمی کی بڑی وجہ ان کا افغانستان چھوڑنے کا طریقہ ہے: بولٹن
?️ 15 نومبر 2021سچ خبریں:وائٹ ہاؤس کے سابق قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ
نومبر
امریکہ فلسطینی صحافی کے قتل کے مجرموں کو مذمت کے بجائے سزا دے: صیہونیت مخالف تحریک
?️ 12 مئی 2022سچ خبریں: صیہونی مخالف تحریک نے مغربی باشندوں کو مخاطب کرتے ہوئے
مئی
پشاور: دلہن نے حق مہر میں سونے، چاندی کے بجائے ایک لاکھ کی کتابوں کا مطالبہ کر دیا
?️ 15 مارچ 2021پشاور (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے ضلع مردان سےایک انوکھا واقعہ سامنے
مارچ
غزہ جنگ بندی کے بارے میں ہونے والے مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال
?️ 29 فروری 2024سچ خبریں: صہیونی آرمی ریڈیو نے رپورٹ دی ہے کہ قطر میں
فروری
ایران کے خلاف نیتن یاہو کی شکست نے ہمیں فوجی بجٹ بڑھانے پر مجبور کیا:صیہونی وزیر اعظم
?️ 3 اگست 2021سچ خبریں:موجودہ صیہونی وزیر اعظم نے ایران کے حوالے سے اپنے سابق
اگست
ٹرمپ کی جیت پر ردعمل کا اظہار کرنے والا پہلا عرب ملک
?️ 6 نومبر 2024سچ خبریں:قطر عرب دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے ڈونلڈ ٹرمپ
نومبر
امریکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان میں بڑی تباہی پھیل سکتی ہے: امریکی جنرل
?️ 29 اپریل 2021واشنگٹن (سچ خبریں) امریکا نے اگرچہ افغانستان میں اپنی ذلت آمیز شکست
اپریل
جنرل سلیمانی؛دہشت گردی کی شکست سے لے کر امریکی صیہونی منصوبوں کو مٹی میں ملانے تک
?️ 5 جنوری 2023سچ خبریں:امریکی جنرل سلیمانی کے قتل سے کئی اہداف حاصل کرنا چاہتے
جنوری