اسلام آباد (سچ خبریں) حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے ویڈیو لنک پر شرکت کی ، اس دوران نواز شریف ، فضل الرحمان اور آصف زرداری نے فوری الیکشن نہ کروانے پر اتفاق کیا۔
اجلاس میں عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ کرنے اور سخت معاشی فیصلوں پر تمام شراکت داروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا اور وزیراعظم شہباز شریف کو مشاورت سے بڑے فیصلے کرنے کا مکمل فری ہینڈ بھی مل گیا ۔
ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اتحادی جماعتوں کی حکومت معیشت سے متعلق دیگر شراکت داروں سے بھی ملے گی ، قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بھی جلد بلانے کا فیصلہ کیا اور اتفاق ہوا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے اتحادی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ، اس موقع پر پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم سب نے مل کر یہ ڈھول گلے میں باندھا ہے مل کر ہی بجائیں گے جب کہ قائد ن لیگ نواز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کے جلسوں سے پریشان نہ ہوں ہم ان سے بڑے جلسے کریں گے۔
دوسری جانب حکومت نے آئندہ ہفتے انتخابی اصلاحات قومی اسمبلی میں لانے کا فیصلہ کرلیا ، وزیر آبی وسائل خورشید شاہ کہتے ہیں کہ پیر سے انتخابی اصلاحات شروع کررہے ہیں‘ قانونی اور انتخابی اصلاحات کچھ بجٹ سے پہلے اور کچھ بعد میں ہوں گی‘ انتخابی اصلاحات کے بغیر انتخابات نہیں ہوسکتے ، الیکشن کمیشن نے بھی انتخابات کے لیے 7 ماہ مانگے ہیں اس لیے اکتوبر اور نومبر تک عام انتخابات ممکن نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ، عمران خان کے خلاف توہین مقدمات پر پیپلز پارٹی سے رائے نہیں لی گئی ، عمران خان تحریک حکومت کے خلاف نہیں ریاست کے خلاف چلا رہے ہیں حالاں کہ عمران خان کی حکومت آئینی طریقے سے گئی۔