اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر حماد اظہر نے مری میں سیاحوں کا رش کم کرنے کے لیے اہم تجویز پیش کر دی ۔ مری 1890ء کے ڈھانچے پر چل رہا ہے، سانحہ مری میں دل دہلا دینے والے مناظر سامنے آئے، حکومت سیزن میں ہوٹلوں میں ایڈوانس بکنگ پر عملدرآمد کرائے اس سے لوگوں کارش کم ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے مری اور گلیات میں ہوٹلوں کے کرایوں میں بے تحاشہ کرایوں میں اضافے اور رش کو کنٹرول کرنے کے لیے تجویز پیش کر دی۔ وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ حکومت سیزن میں ہوٹلوں میں ایڈوانس بکنگ پر عملدرآمد کرائے اس سے لوگوں کارش کم ہوگا۔
حماد اظہر نے کہا کہ سانحہ مری میں دل دہلا دینے والے مناظر سامنے آئے، گذشتہ حکومتوں میں بھی سانحات ہوئے، سانحہ مری کی تحقیقات جاری ہیں، ملوث افراد کو سزادی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مری میں برفباری کے وقت ایس او پیز کو معطل کیا گیا ، شدید برفباری میں لائن مینوں کو کھمبوں پرچڑھایا گیا ، ناہموار راستوں کے باوجود بجلی کی بحالی کاعمل شروع کیا گیا، مری میں گیس کی فراہمی میں بھی فوری اضافہ کیا گیا، بجلی اور گیس کےعملے نے فوری اقدامات کیے۔
حماد اظہر نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مری 1890ء کے ڈھانچے پر چل رہا ہے اب مری کوضلع بنایا جائے مری کے ریاستی ڈھانچے کو بہتر بنایا جائے گا، گیس دستیابی کے لحاظ سے گیس کے نئے کنکشنز دیں گے ، کورونا کے دوران مستحق افراد کو سبسڈیز دی گئی ہیں ، پوائنٹ اسکورنگ کی بجائے مثبت بحث کی جانی چاہئیے۔
یاد رہے کہ سیاحتی مقام ملکہ کوہسار مری میں 7 جنوری کو رات گئے ہونے والی برفباری 23 افراد کو موت کی وادی میں لے گئی۔ دوسری جانب دوسری جانب سیاحوں کے مری اور گلیات میں داخلے پر پابندی میں مزید 24 گھنٹوں کی توسیع کردی گئی ہے، بیشتر سیاح مری سے نکل گئے ہیں تاہم علاقہ مکینوں کی مشکلات برقرار ہیں جب کہ شہر میں بجلی کی فراہمی مکمل بحال نہیں کی جا سکی ہے۔