وزیرستان (سچ خبریں) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ‘آئی ایس پی آر’ سے جاری بیان کے مطابق 11 اور 12 اگست کی رات سراروغا میں فوجی چیک پوسٹ نے علاقے میں تین سے چار مشتبہ دہشت گردوں کی نقل و حمل کی نشاندہی کی۔بیان میں کہا گیا کہ ‘مشتبہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے فوری کوئیک ری ایکشن فورس علاقے میں بھیجی گئی جن پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی۔فوجی جوانوں نے فائرنگ کا بھرپور جواب دیا جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک اور ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔
دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے کے دوران مردان سے تعلق رکھنے والے لانس نائیک ضیاالدین نے جام شہادت نوش کیا۔آئی ایس پی آر کے بعد مطابق گرفتار دہشت گرد نے بعد ازاں انکشاف کیا کہ انہوں نے فوجی پوسٹ پر حملے کا منصوبہ بنایا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ پاک فوج ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر فوجیوں کی قربانیوں سے ہمارا عزم اور مضبوط ہوگا۔
واضح رہے کہ 31 جولائی کو خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع جنوبی اور شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملوں میں 2 فوجی جوان شہید جبکہ 9 زخمی ہوگئے تھے۔
حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے افغان سرحد کے قریب شمالی وزیرستان کے ضلعی علاقے شوال میں سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا، سیکیورٹی فورس کے ایک اہلکار نے جامِ شہادت نوش کیا جبکہ دو زخمی ہوئے۔
علاوہ ازیں سیکیورٹی فورسز کے اہلکار جنوبی وزیرستان کے دو اضلاع میں حملوں کی زد میں آئے جس میں ایک اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوئے۔
دہشت گردوں نے وانا میں واقع جنوبی وزیر ستان کے ہیڈ کوارٹر سے 30 کلو میٹر فاصلے پر تیارزہ میں قائم چیک پوسٹ پر حملہ کیا، دہشت گردوں نے چیک پوسٹ کو متعدد راکٹس سے نشانہ بنایا۔ضلعی پولیس افسر شوکت علی نے تیارزہ میں حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں ایک جوان شہید جبکہ 5 زخمی ہوئے ہیں۔