لاہور: (سچ خبریں) لاہور کی انسدادِ دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کو تھانہ شادمان کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید اور رہنما پی ٹی آئی عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت پر پراسیکیوٹر سے دلائل طلب کرلیے ہیں۔ْ
میڈیا کے مطابق انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج نوید اقبال نے درخواست ضمانتوں پر سماعت کی۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کو دلائل کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت 12 مارچ تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ شادمان پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔
اس کے علاوہ لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے عدالت نے جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں 42 ملزمان کی ضمانتیں بھی منظور کرلی ہیں، عدالت نے 1، 1 لاکھ روپے مچلکے کے عوض ملزمان کی ضمانتیں منظور کیں۔
ملزمان میں شکیل ،واجد شاہ ،آصف اشرف ،آکاش ،گل بہادر سمیت دیگر افراد شامل ہیں، انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج نوید اقبال نے ملزمان کی درخواست ضمانتیں منظور کیں ہیں، ان ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڑ پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔