کوئٹہ(سچ خبریں) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے صوبائی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی پر اپوزیشن رہنماؤں سے معذرت کرنے کا مطالبہ کردیا۔بجٹ پیش ہونے کے بعد اپوزیشن جماعتیں اس کو پڑھ لیتی تو ہنگامہ آرائی یا احتجاج کرتی تو بات سمجھ میں آتی۔اسمبلی کی عزت نہیں ہوگی تو ہماری بھی عزت نہیں ہوگی۔
بلوچستان اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے جام کمال نے کہا کہ اگر اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کو سنجیدگی سے نہیں لیا تو کل کوئی بھی گیٹ کود کر اندر آجائے گا۔انہوں نے کہا کہ کم ازکم ہم اپنی جماعت پر یہ الزام نہیں چاہتے کہ یہ ہماری کمزوری تھی، اسمبلی کی عزت نہیں ہوگی تو ہماری بھی نہیں ہوگی، تھانے میں پریس کانفرنس کرنے کی وہ اہمیت نہیں جو اس ایوان میں ہے۔
جام کمال کا کہنا تھا کہ جلسے جلوسوں سے صوبہ ترقی نہیں کرتا، اپوزیشن ترقیاتی کام نہ ہونے پر خوش ہے لیکن اپوزیشن حکومت کو بلیک میل نہ کرے، اپوزیشن ایوان میں آئے ہم سے بات کرے اور لازمی نہیں کہ ہم ساری باتیں مانیں۔ جام کمال نے اپوزیشن کو مخاطب کرکے کہا کہ ‘بجٹ پیش ہونے کے بعد اپوزیشن جماعتیں اس کو پڑھ لیتی تو ہنگامہ آرائی یا احتجاج کرتی تو بات سمجھ میں آتی’۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو ووٹ لوگوں نے تھانوں میں رہنے کیلئے نہیں دیا اس لیے اپوزیشن اراکین آئیں اور بات کریں، یہاں ساری باتیں ریکارڈ پر ہوں گی۔خیال رہے کہ 18 جون کو بجٹ اجلاس سے قبل بلوچستان اسمبلی میں ہنگامہ آرائی پر اپوزیشن کے 17 اراکین کےخلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔