لاہور(سچ خبریں) آج منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہا کہ انتخابی اصلاحات کے 4 پہلو ہیں، ای وی ایم مشین کے ذریعے 20 منٹ میں پورے حلقے کا نتیجہ آ جائے گا، ای ووٹنگ کے ذریعے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق ملے گا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ توقع ہے کہ سیاسی جماعتیں بیرون ملک مقیم پاکستا نیوں کو ووٹ کا حق دینے میں ساتھ دینگی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے پرعزم ہے۔
مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق نہیں دینا چاہتے، سمندر پار پاکستانیوں کو اتنا ہی پاکستانی سمجھتے ہیں جتنا پاکستان میں بسنے والوں کو، 2 آرڈیننس کی کابینہ نے منظوری دی ہے، الیکشن کمیشن کو اختیار دیا ہے کہ ای وی ایم مشین استعمال کر سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ دینے کا حق دے، حکومت نے یہ اختیار الیکشن کمیشن کو دیا ہے جو بلاول بھٹو بھی چاہ رہے تھے، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کو پارلیمنٹ کا کردار نہیں پتہ، مریم اور بلاول کو بس روز اٹھ کر عمران خان کے خلاف بولنا ہے، پاکستان میں مریم اور بلاول کی وجہ سے نابالغ لیڈرشپ مسلط ہو رہی ہے۔ وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ بائیو میٹرک اور قانون سازی کا حصہ تیسرا اور چوتھا نکتہ الیکٹرانک ووٹنگ کا ہے، الیکٹرانک ووٹنگ پر ہماری قانون سازی مکمل ہو چکی ہے، بائیو میٹرک پر ابھی ٹیکنالوجی کا کام مکمل ہونا باقی ہے، عدالتوں میں وراثت کا سرٹیفکیٹ لینا مشکل ہوتا تھا، اب نادرا شجرہ دیکھ کر وراثت کا سرٹیفکیٹ جاری کر دیتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بریگیڈیئرریٹائرڈ عتیق کو ہیوی مکینیکل کمپلیکس کا ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین نوکری سے استعفیٰ دئیے بغیر ایم پی ون اور ایم پی ٹو سکیل لے سکیں گے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئی پی پیز کو بقایا جات کی مد میں 40 فیصد ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک سعودی تعلقات کو مستحکم بنانے کیلئے سپریم کورآرڈینشن کمیٹی کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ جولائی تک ڈھائی کروڑ افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ اور اعلیٰ سطح پر تحریک انصاف پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں،گزشتہ حکومتوں کو 6ماہ نہیں گزرتے تھے اور بدعنوانی کے الزامات لگنا شروع ہو جاتے تھے۔ وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ ناموس رسالتؐپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا،اپنے داخلی معاملات میں یورپی یونین کی کسی قرارداد کو اہمیت نہیں دیتے۔