اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارتی پروازوں کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کے استعمال پر وزارت خارجہ کا موقف بڑا واضح ہے۔ایوی ایشن منسٹری کو ہمارا موقف لینا چاہئیے تھا لیکن غفلت ہوئی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر وزارت خارجہ کا نقطہ نظر لیا جاتا تو ہمارا بڑا واضح موقف تھا، ہے اور رہے گا۔
جب ہمارے علم میں آیا تو ہم نے اس کا نوٹس لیا اور ہماری تجویز پر اب یہ معاملہ روک دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ 30 اکتوبر کو بتایا گیا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا طیارہ پاکستانی فضائی حدود سے گزر گیا۔پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متعلقہ حکام نے بھارتی وزیراعظم کے طیارے کو فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دی تھی۔
مودی کا جہاز گزشتہ روز پاکستانی فضائی حدود سے گزر کر اٹلی پہنچا۔ ترجمان کے مطابق بھارتی وزیراعظم کا جہاز بہاولپور کی فضائی حدود سے پاکستان ائیر سپیس میں داخل ہوا۔جو تربت اور پنجگور کی فضائی حدود سے گزر کر پاکستانی ائیر سپیس سے باہر نکل گیا۔جہاز نے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ نئی دلی سے ٹیک آف کیا تھا۔اٹلی کے دورے کے بعد بھارتی وزیراعظم کا طیارہ پاکستانی فضائی حدود کا ہی استعمال کرے گا۔
اس سے دو روز قبل بھی سری نگر سے شارجہ جانے والا بھارتی طیارہ لاہور کی فضائی حدود سے گزرا تھا ۔ سول ایوی ایشن نے اعتراف کیا ہے کہ بھارتی درخواست پر پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجاز ت دی گئی۔سری نگر سے شارجہ جانے والا بھارتی طیارہ لاہور کی فضائی حدود سے گزرا تھا ، ترجمان سول ایوی ایشن کے مطابق بھارتی نجی فضائی کمپنی کا طیارہ سری نگر سے شارجہ جا رہ اتھا۔بھارتی طیارہ لاہور رینج سے گزرتا ہوا شارجہ گیا۔ بھارتی درخواست پر پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی گئی۔