بلوچستان(سچ خبریں) بلوچستان میں جمعرات کو کوئلے کی کان میں پیش آنے والے حادثے کے بعد پھنسے ہوئے چھ کان کنوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے اور ان کی لاشیں نکال لی گئی ہیں،حکام کے مطابق کان کنوں کی ہلاکت گیس بھر جانے سے ہوئی ہے۔
حکام کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے تقریباً 55 کلومیٹر دور مارواڑ میں کرد مائننگ کارپوریشن کی ایک کوئلے کی کان میں گزشتہ روز گیس بھر جانے سے کان کن ہلاک ہو گئے تھے۔محکمہ معدنیات کوئٹہ کے انسپکٹر مائنز عبدالرشید ابڑونے بتایا کہ کان میں کاربن مونو آکسائیڈ گیس جمع ہوگئی تھی جس سے تقریباً ایک ہزار فٹ کی گہرائی میں کام کرنے والے پانچ کان کن دم گھٹنے کے باعث بے ہوش ہوگئے اور اندر پھنس گئے تھے۔
رشید ابڑو کے مطابق کان میں حادثہ جمعرات کی علی الصبح پیش آیا تاہم کان کنوں کی جانب سے پھنسے ہوئے ساتھیوں کو نکالنے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد کوئٹہ میں مائنز انسپکٹریٹ کو کئی گھنٹے کی تاخیر سے اطلاع دی گئی۔ مائنز انسپکٹرنے مزید بتایا کہ ’اطلاع ملنے پر ہماری ریسکیو ٹیم نے موقع پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن شروع کیا جو رات تقریباً تین بجے مکمل ہوا۔
صوبائی ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے ) کی ٹیم نے بھی آپریشن میں حصہ لیا۔انہوں نے بتایا کہ کان میں گیس کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سےامدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔پھنسے ہوئے کان کنوں کو نکالنے کےلیے اندر جانے والے ایک کان کن محمد رحیم کی بھی گیس سے دم گھٹنے کے باعث موت واقع ہو گئی۔ تمام کان کنوں کا تعلق بلوچستان کے علاقے چمن اور مسلم باغ سے تھا۔