?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) امریکا میں موجود اعلیٰ سطح کے پارلیمانی وفد کے سربراہ اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ سے بھارت کو جامع مذاکرات کی میز پرلانے کیلیے فعال کردار ادا کرنے کامطالبہ کردیا۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی خبررساں ایجنسی کو انٹرویو میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پاکستان دہشت گردی پر بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کو بنیادی موضوع ہوناچاہیے۔
انہوں نےکہاکہ پاکستان اور بھارت کے ایک ارب 70 کروڑ عوام کو نامعلوم اور غیر ریاستی عناصر کے ہاتھوں یرغمال بانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، بھارت دہشت گردی کے واقعات کے جواب میں جنگ کو جواز بناکر خطرناک مثال قائم کر رہا ہے۔
دریں اثنا، پارلیمانی کمیٹی کے رکن اور سابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری جنگ کا عندیہ دے دیا۔
ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ بھارت نہ رکا تو جوہری جنگ ہو سکتی ہے، میں وزیردفاع رہا ہوں اس لیے بار بار اس بات کو سامنے رکھ رہا ہوں کہ سندھ طاس معاہدہ معطل کرکے بھارت نے نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا بھی مرتکب ہوا ہے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ دنیا نے بھارت کا ہاتھ نہ روکا تھا جوہری جنگ ہو سکتی ہے۔
دورے کے دوران پاکستانی وفد سے دہشتگرد تنظیموں کے خلاف کارروائیوں سے متعلق سوال پر خرم دستگیر نے کہاکہ دورے کے دوران کسی ملک نے پاکستان کے خلاف بات نہیں کی ہاں وہ صرف یہ ضرور جاننا چاہتے ہیں کہ کیا پاکستان میں جو دہشتگرد تنظیمیں ہوا کرتی تھیں انکا صفایا کردیا گیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم بڑی وضاحت اور بڑے اعتماد سے کہہ رہے ہیں کہ ہم اب اسے آگے نکل چکے ہیں۔
خرم دستگیر نے بتایا کہ ہمیں اقوام متحدہ میں یہ واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ بھارت ملٹری لیٹرل ڈپلومیسی سے انکار کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت نےسفارتی کمیٹی کے بعد پارلیمانی وفود تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے، پارلیمانی وفود 2 ماہ میں تشکیل دے کر بھیجے جائیں گے جبکہ اپوزیشن بھی ان وفود کا حصہ ہوگی۔
بھارت خطے میں ’نیو ایبنارمل‘ ترتیب دے رہا ہے، شیری رحمٰن
دریں اثنا، واشنگٹن میں پاکستانی سفارتی وفد کی پریس کانفرنس کے دوران سینیٹر شیری رحمان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں بھارت ایک نیا اسٹریٹجک ’نیو ایبنارمل‘ ترتیب دے رہا ہے، جو معمول کی حکمت عملی سےبالکل مختلف ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت 19ویں صدی کی علاقائی طاقت بننےکی کوشش کر رہا ہے، یہ طرز عمل امن کے بجائے مستقل کشیدگی کا نظام قائم کررہا ہے جبکہ علاقائی یاعالمی طاقتیں استحکام کو جنگ سےنہیں بلکہ امن کےذریعے قائم رکھتی ہیں تاہم بھارت اس روایت سے ہٹ رہاہے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ بھارت کا کردار ایک تضاد بن چکا ہے، جو سلامتی تو چاہتا ہے مگر امن کا فراہم کنندہ بننے کو تیار نہیں تاہم امن ہی واحد راستہ ہے جو پائیدار سلامتی اور استحکام کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کےدرمیان 2019 کے بعد کسی بھی سطح پر عسکری یا سویلین رابطہ موجود نہیں رہا، ان کا کہنا تھا کہ 87 گھنٹےکی جنگ خطرناک حد تک جوہری دہلیز کے قریب جا پہنچی تھی، جس کی رفتار دنیا کے لیے تشویش ناک تھی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ پانی کوہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی بھارتی پالیسی ایک خطرناک روایت قائم کر رہی ہے، بھارت نہ صرف پانی بلکہ الفاظ کو بھی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جس سے مذاکرات کی گنجائش کم ہو رہی ہے، انہوں نے واضح کیا کہ ڈیجیٹل دنیا میں الفاظ کا ہتھیار بن جانا امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ مودی کا نوجوانوں کو روٹی یا گولی کا انتخاب دینےوالا بیان غیر ذمہ دارانہ ریاستی پالیسی کا مظہر ہے ، یہ کوئی پرانی نہیں بلکہ ایک سوچی سمجھی حکمت عملی ہے تاکہ جنگ بندی کو غیر مستحکم رکھا جا سکے۔
شیری رحمٰن نے متنبہ کیا کہ جنوبی ایشیا میں پیدا ہونے والا بحران علاقائی نہیں رہے گا، اس کے اثرات عالمی سطح پر محسوس کیے جائیں گے، مسلسل کشیدگی اور عدم استحکام کوئی حکمت عملی نہیں بلکہ عالمی امن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ پائیدار امن صرف ایک منظم اور مستقل مذاکراتی فریم ورک سے ہی ممکن ہے، جو وقتی نہیں بلکہ اصولی ہو، بھارت کی اسٹریٹجک حکمت عملی زبان اور بیانیےکو ہتھیار بناکر مذاکرات اور امن کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ بھارتی وزیردفاع کا ’آپ نےصرف ٹریلر دیکھا ہے‘ جیسے بیانات خطےکو مسلسل کشیدگی میں جھونک رہے ہیں، دنیا کو مکمل فلم کے انتظار کے بجائے اس ’ٹریلر‘ سے سبق لینا چاہیے اور بروقت کردار ادا کرنا چاہیے۔
شیری رحمٰن نے کہاکہ حالیہ 87گھنٹے کی جنگ اصل واقعہ نہیں بلکہ صرف ٹریلرتھا جو پاکستان کےمربوط ردعمل کا مظہر تھا، یہ جنگ بھارت کی اس اسٹریٹجی کاحصہ ہےجو خطےکو بالی ووڈ طرز کی مستقل کشیدگی میں مبتلا رکھنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارتی میڈیا امن کے بیانیے کو محدود کرکے جنگی جذبات کو فروغ دے رہا ہے، بھارت کے مرکزی ٹی وی چینلز لاہور پر قبضے جیسے اشتعال انگیز دعوے کر رہے ہیں، بھارت اور پاکستان کے سنگین ماحولیاتی چیلنجز کے بجائے میڈیا میں پاکستان کو مٹانےکی باتیں ہورہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی بندرگاہ پرقبضے اور پاکستان کےن قشےسے مٹ جانے کے بیانات کھلی اشتعال انگیزی ہیں، ایسے بیانیے غیر رسمی سفارتی کوششوں کو ناکام بناتے ہیں اور نفرت کو فروغ دیتے ہیں۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ جنگ کے بعد بھارتی قیادت خود کو خطرناک وعدوں میں پھنساچکی ہےجو وہ نبھا نہیں سکتی، انہوں نے واضح کیا کہ جنگ کےدوران پاکستان کی جوابی کارروائی صرف عسکری اہداف تک محدود اور مکمل طور پر قانونی تھی۔
مشہور خبریں۔
ویکسینیشن نہ کرانے کے ناخوشگوار نتائج آنا شروع ہو گئے
?️ 31 اگست 2021لاہور/کوئٹہ(سچ خبریں) ملک بھر میں کورونا وائرس کے تحفظ کے لئے ویکسینیشن
اگست
عراقی پارٹی کے رہنماؤں کے سعودی عرب کے مقاصد
?️ 28 اپریل 2023سچ خبریں:ایک بار پھر محمد الحلبوسی اور شیعہ کوآرڈینیشن فریم ورک کے
اپریل
عالمی برادری صیہونیوں کے دہشت گردانہ جرائم کو روکے: شام
?️ 14 اپریل 2023سچ خبریں:مسجد الاقصی پر صیہونی آبادکاروں کے پے درپے حملوں کی مذمت
اپریل
وطن کی سلامتی شخصیات اور لیڈرشپ سے زیادہ اہم ہے۔ خواجہ آصف
?️ 4 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے
مئی
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی تازہ ترین صورتحال
?️ 6 جنوری 2025سچ خبریں: امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے جنوبی کوریا کے دارالحکومت
جنوری
امریکہ کے تباہ کن رویے شامیوں میں عدم تحفظ اور عدم استحکام کا باعث
?️ 26 جنوری 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بسام الصباح نے اس
جنوری
شام میں امریکہ کو شکست ہو چکی ہے:امریکی اور اقوام متحدہ کے سابق عہدہ دار
?️ 31 جنوری 2021سچ خبریں:سابق امریکی اور اقوام متحدہ کے عہدیدار نے شام میں امریکی
جنوری
حکومت الیکشن ہار گئی دھاندلی ہی ان کے پاوٴں کی بیڑیاں ہیں، فواد چوہدری
?️ 28 فروری 2025لاہور: (سچ خبریں) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ
فروری