اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سرکاری ملازمین کو بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما و سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی ضمانت منظور کرلی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی، فواد چوہدری کے وکیل فیصل چوہدری عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
دوران سماعت فواد چوہدری کی اہلیہ اور 2 بیٹیاں بھی کمرہ عدالت میں موجود تھی، سابق وزیر نے دونوں بیٹیوں کو کمرہ عدالت میں دیکھتے ہی گلے لگا لیا۔
جج طاہرعباس سِپرا نے سابق وزیر سے دریافت کیا کہ کیا حال ہیں آپ کے؟ فواد چوہدری نے جواب دیا کہ میں ٹھیک ہوں، ساتھ ہی استدعا کی ان کی ہتھکڑی کھلوانے کی ہدایت دی جائے۔
جج طاہرعباس سِپرا نے ہدایت دی کہ فوادچوہدری کی ہتھکڑی کھولی جائیں، کمرہ عدالت میں ہتھکڑی لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
دوران سماعت وکیل فیصل چوہدری نے استدعا کی کہ فوادچوہدری کی ضمانت منظور کی جائے، ان پر لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کا الزام ہے، تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔
جج طاہر عباس سِپرا نے ریمارکس دیے کہ فواد چوہدری شامل تفتیش ہو چکے ہیں۔
وکیل فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ میرے وکیل قمر عنایت الیکشن لڑ رہےہیں، انہیں ڈر ہے کہ یہ نہ ہو وہ کچہری آئیں اور گرفتار ہو جائیں۔
اس پر جج نے کہا کہ یہ الیکشن منفرد نوعیت کا ہے جہاں وکلا زیادہ انتخابات لڑ رہے ہیں، اچھی بات ہے، پڑھے لکھے لوگ پارلیمان میں آئیں گے، معاشرے میں بہتری کے لیے وکلا سے ہمیشہ پوچھا جاتاہے۔
بعد ازاں عدالت نے فوادچوہدری کی تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے میں ضمانت منظور کرلی۔
یاد رہے کہ سابق وزیر کے خلاف تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج ہے۔