لاہور: (سچ خبریں)قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ صرف میں نہیں ٹیم کے تمام 11 کھلاڑی ٹرمپ کارڈ ہیں، صرف خود پر نہیں بلکہ سب پر اعتماد ہے اور بطور ٹیم ہمارا بہت اچھا کامبی نیشن بنا ہوا ہے۔
دورہ نیدرلینڈز کے لیے قومی ٹیم کی روانگی سے قبل لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ دورہ نیدرلینڈز اور ایشیا کپ کے لیے قومی ٹیم کا اعلان مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوچ، سلیکٹر اور میں نے بیٹھ کر پاکستان کے لیے بہترین ٹیم کا اعلان کیا، اب ٹیم میں تبدیلی کے لیے بہت کم وقت رہ گیا ہے، ہم نے اپنے جانتے بہترین کھلاڑیوں کا اعلان کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شاہین کے ساتھ دورے پر ڈاکٹر اور فزیو دونوں ساتھ جا رہے ہیں تو ان کا زیادہ بہتر طریقے سے خیال رکھا جا سکے گا، ہم طویل منصوبہ بندی کررہے ہیں کیونکہ اس کے بعد ایشیا کپ اور پھر ورلڈ کپ بھی ہے تو کوشش کررہے ہیں کہ جلد سے جلد انہیں تیار کر سکیں کیونکہ یہی ٹیم کے لیے اچھا ہے، ہم چاہ رہے ہیں کہ اگر وہ فٹ ہوں تو نیدرلینڈز کے خلاف بھی ایک میچ کھیلیں اور اگر ایسا نہ بھی ہو سکے تو کم از کم ایشیا کپ کے لیے تیار ہو سکیں۔
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ بطور ٹیم ہمارا بہت اچھا کامبی نیشن بنا ہوا ہے، ٹی20 ٹیم نے بھی اچھی کارکردگی دکھائی تھی جبکہ شاداب اور نواز کی بھی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے تو بیٹنگ میں اس سے کافی مدد ملے گی جبکہ باؤلنگ تو ہماری ہمیشہ سے ہی اچھی کارکردگی دکھاتی رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نیدرلینڈز کی ٹیم سمیت کسی بھی حریف کو ہوم کنڈیشنز میں آسان تصور نہیں کر سکتے، ہم انٹرنیشنل میچ کھیلنے جا رہے ہیں تو چھوٹی یا بڑی ٹیم کے بجائے اصل بات معیاری کرکٹ کی ہوتی ہے۔
سینئر کھلاڑیوں کو دورہ نیدرلینڈز میں آرام نہ دینے کے سوال پر بابر نے کہا کہ ہمارے ون ڈے میچز کافی عرصے بعد ہونے جا رہے تو یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم اپنے سینئر کھلاڑیوں کو آرام کرا دیں البتہ ہم نئے لڑکوں کو بھی مواقع دیں گے اور سینئر اور جونیئر کے امتزاج سے میدان میں اتریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی ٹیم کو آسان نہیں لیں گے، اگر کچھ انیس بیس ہو گیا تو آپ ہی کہیں گے کہ پرانے کھلاڑیوں کو ریسٹ کیوں کرایا ورنہ آپ کہتے ہیں کہ نئے کیوں نہیں لے کر گئے تو یہ چیزیں چلتی رہتی ہیں، سب ہمیشہ خوش نہیں رہ سکتے، ہمیں اچھی کرکٹ کھیل کر میچ جیتنا ہے پھر چاہے کوئی ہی ٹیم کیوں نہ ہو۔
عماد وسیم کو ٹیم میں منتخب نہ کرنے کے سوال پر قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ محمد نواز اس وقت بہت اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں اور آل راؤنڈر کارکردگی سے کافی میچز جتوائے ہیں تو اس لیے انہیں کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے، ایسا نہیں ہے کہ ہم نے ڈراپ یا ٹیم سے باہر نہیں کیا، ان کے لیے دروازے کھلے ہیں اور جب بھی ہمیں ضرورت پڑے گی تو ہم ان کا نام ضرور زیر غور لیے جائیں گے۔
حسن علی کو ایک موقع دینے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وسیم جونیئر، حارث رؤف اور شاہنواز دھانی کی شکل میں ہماری بینچ اسٹرینتھ بہت اچھی ہے، یہ بھی پرفارم کرتے آ رہے ہیں لیکن ان کو زیادہ مواقع نہیں مل سکے، ان کو موقع ملا ہے کہ پاکستان کے سینئر باؤلرز نہیں ہیں تو وہ آگے بڑھ کر پرفارمنس دکھائیں اور موقع سے فائدہ اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ حسن علی ایک ‘ٹیم مین’ ہے لیکن ابھی اس کی فارم اچھی نہیں ہے، وہ ہم سب کو دکھا چکے ہیں کہ ان میں بحیثیت باؤلر کتنی صلاحیت ہے، اب ڈومیسٹک سیزن آ رہا ہے تو وہ اس میں کھیلیں گے اور بھرپور انداز میں کم بیک کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ صرف میں نہیں ٹیم کے تمام 11 کھلاڑی ٹرمپ کارڈ ہیں، صرف خود پر نہیں بلکہ سب پر اعتماد ہے، مجھے یقین ہے کہ جو بھی کھڑا ہو گا وہ میچ جتوا کر آئے گا۔