راولپنڈی: (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ پانچ ہفتوں میں ریٹائرڈ ہو رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ آرمی چیف کا کہنا تھا ایکسٹینشن نہیں لوں گا،5 ہفتوں بعد ریٹائرڈ ہو جاؤں گا۔فوج سیاست میں کردار ادا نہیں کرے گی۔ آرمی چیف نے کہا کہ فیصلہ کر لیا ہے،پانچ ہفتے بعد سامنے آ جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنی مدت پوری ہونے پر سبکدوش ہونے کے عزم کا اظہار کیا،حالیہ امریکہ دورے کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستانی سفارتخانے میں ظہرانے سے خطاب میں کہا کہ مسلح افواج خود کو سیاست سے دور کرچکی اور دور ہی رہنا چاہتی ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ مضبوط معیشت کے بغیر قوم اہداف حاصل نہیں کرسکتی،معیشت کو بحال کرنا اولین ترجیح ہے،کمزور معیشت کی بحالی ہرطبقے کی ترجیح ہونی چاہیے،مضبوط معیشت کے بغیر سفارتکاری نہیں ہوسکتی۔
مسلح افواج خود کو سیاست سے دور کرچکی اور دور ہی رہنا چاہتی ہیں۔ یاد رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکا کے دورے کے دوران جوبائیڈن انتظامیہ کے سینئر حکام سے ملاقاتیں کیں۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آرمی چیف کی امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جیکب سلیوان اور نائب وزیرخارجہ وینڈی روتھ شرمین سے ملاقاتیں ہوئیں۔
قبل ازیں چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکہ کے سرکاری دورے کے دوران سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے ملٹری ایڈوائزر بیرامے ڈیوپ سے ملاقات کی تھی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، ملک بھر میں سیلاب سے پیدا ہونے والی قدرتی آفت سمیت علاقائی سلامتی کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،اس دوران آرمی چیف نے اقوام متحدہ کے بنیادی اقدار کے فروغ اور بحران کے دوران فوری ردعمل میں اقوام متحدہ کے ملٹری ایڈوائزر کے دفتر کے کردار کو سراہا۔