سچ خبریں: امریکہ، انگلینڈ، فرانس، جرمنی اور میکسیکو نے اعلان کیا کہ ان کے صیہونی شہری بھی حماس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والوں میں شامل ہیں۔
یورو نیوز ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق فرانس کی وزارت خارجہ نے اتوار کو اعلان کیا کہ اس ملک کا ایک شہری مقبوضہ علاقوں میں ہونے والے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے دوران مارا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حماس سے کیوں ڈرتے ہیں؟
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی نے جرمن وزارت خارجہ کے حوالے سے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی قوتوں (حماس) کے ہاتھوں پکڑے گئے افراد میں جرمن شہری بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب روئٹرز خبر رساں ادارے نے رپورٹ دی ہے کہ میکسیکو کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس ملک کے 2 صیہونی شہری حماس کے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق لندن میں پیدا ہونے والا ایک شخص جو قابض صہیونی فوج میں کام کرتا تھا، کل ہفتے کے روز غزہ کی سرحد پر مارا گیا جبکہ ایک اور برطانوی شہری لاپتہ ہے۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اس سے قبل کہا تھا کہ غزہ کے ارد گرد اسرائیلی بستیوں میں شدید لڑائیاں جاری ہیں اور ہمیں ان تنازعات میں امریکی شہریوں کی ہلاکت کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں: کم از کم 100 صہیونی حماس کے ہاتھوں گرفتار
یاد رہے کہ 1973 کے بعد اسرائیل پر یہ بدترین حملہ ہے، العربیہ نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ، انگلینڈ، فرانس، جرمنی اور میکسیکو حماس کی قید میں اپنے شہریوں کی موجودگی کا دعوی کیا ہے۔