اسلام آباد: (سچ خبریں) ایندھن کی کمی کے باعث گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) 349 پروازیں منسوخ کر چکی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ ایندھن کی قلت کے سبب روزانہ کی بنیاد پر فلائٹ شیڈول مرتب کیا جا رہا ہے۔
پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی جانب سے ایندھن کی سپلائی میں کمی کے بعد قومی کیریئر دو ہفتوں سے تاریخ کے ’شدید بحران‘ سے دوچار ہے۔
ترجمان پی آئی اے نے معطل شدہ پروازوں کی تعداد ظاہر نہ کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ 2 ہفتے گزر جانے کے باوجود انتظامیہ کے دعووں کے برعکس تاحال بحران کا حل نہیں نکالا جا سکا، اور جمعرات کے روز صرف 10 پروازیں چلائی گئیں، جن میں 9 بین الاقوامی فلائٹس شامل ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پروازوں کو ایندھن کی فراہمی کے حساب سے چلایا جا رہا ہے، اور صرف ان فلائٹس کے آپریشن جاری ہیں، جن کے لیے ایندھن کی فراہمی کی یقینی بنائی جاسکے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ چین، ترکیہ، ملائیشیا اور سعودی عرب جانے والی پروازوں کو ترجیح دینے کے لیے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
پروازوں کی منسوخی نے ہزاروں مسافروں سمیت پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کے عملے کو بھی پریشانی میں ڈال دیا ہے جو سالوں سے پی آئی اے کے زوال کا مشاہدہ کر رہے ہیں، انہوں نے اعتراف کیا کہ ائیرلائن کی صورتحال ’اتنی خراب‘ کبھی نہیں تھی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یہ بحران اس وقت سامنے آیا جب حکومت، آئی ایم ایف بیل آؤٹ میں طے پانے والے مالی نظم و ضبط کے منصوبے کے ایک حصے کےطور پر پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ساتھ ہی پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو افسر محمد عامر حیات نے ملازمین پر زور دیا ہے کہ وہ تنظیمی عمل کو یقینی بنانے پر دھیان مرکوز رکھیں۔
سی ای او کی جانب سے جاری کردہ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ ’جیسے کہ ہم پی آئی اے کی نجکاری کے لیے تیار ہیں، اس غیر معمولی صورتحال میں تمام ملازمین سے مطالبہ ہے کہ وہ ؑسری تقاضوں سے ہم آہنگ رہتے ہوئے اولین ترجیح کے طور پر ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے تنظیمی عمل کو یقینی بنانے پر اپنی توجہ رکھیں‘۔