اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں وزیراعظم نے حکم دیا کہ گریڈ22 اور اعلیٰ عدلیہ کو پی ایم پیکیج کے نام پر دوسرا پلاٹ الاٹ کرنے کا سلسلہ فوری طور ختم کیا جائے کیونکہ وزیر اعظم کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں،یہ ایف جی ای ایچ اے کے بورڈ کی جانب سے کیا جاتا رہاہے، یہ انتہائی غیر اخلاقی بات ہے کہ غریب افراد سے ان کی زمین ارزاں قیمت پر لے کر مخصوص طبقوں کو فائدہ پہنچایا جائے۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کہ اس روش کی حوصلہ شکنی کے لیے اگر قانون سازی کی بھی ضرورت ہو تو قانون لایا جائے۔ وزیر اعظم نے وزارتِ ہاؤسنگ کی جانب سے پیش کردہ سفارشات کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی قائم کردی ۔کمیٹی میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیرِ قانون فروغ نسیم، وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اور مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان شامل ہیں۔
۔وفاقی کابینہ نے برآمدات میں اضافے کیلئے پورٹ چارجز میں 50 فیصد کمی جبکہ کورونا مریضوں کو لگنے والے انجیکشن remdesivir 100 MG کی ریٹیل پرائس 5680روپے سے کم کر کے 3967روپے کرنے کی منظوری دی۔
کابینہ نے مریم خاور کو چیف ایگزیکیٹو آفیسر پاکستان ایکسپو سنٹرز (پرائیویٹ)لمیٹڈ تعینات کرنے کی بھی منظوری دی ۔کابینہ اجلاس کے آغاز میں وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور مشیر برائے پارلیمانی امورنے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور آئی ووٹنگ کے حوالے سے بریفنگ دی۔
کابینہ نے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم ٹور کے پیش نظر سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا اور سکیورٹی کی ضروریات کے مطابق اقدامات کی منظوری دی۔کابینہ نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ری ایڈمیشن سے متعلقہ ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرنے کا معاملہ مؤخر کر دیا گیا ۔ اس مفاہمتی یاداشت کے ذریعے ایک چارٹرڈ فلائٹ کو برطانیہ سے اسلام آباد آنے کی اجازت دی جانے کی تجویز پیش کی گئی تھی جس میں 123 پاکستانیوں کو ری ایڈمیشن انتظام کے تحت پاکستان لایا جاناتھا۔ وفاقی وزراء نے سمری پر بحث کے دوران برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو ریڈ لسٹ پر رکھنے پر اعتراض کیا ۔
وفاقی وزراء اسد عمر، بابر اعوان اور شیخ رشید نے کہا پوری دنیا کو چھوڑ کر پاکستان کو ریڈ لسٹ پر برقرار رکھا گیا، برطانیہ کی جانب سے بتائی گئی ریڈ لسٹ کی وجوہات غیر تسلی بخش ہیں، حکومت پاکستان اس معاملے کو اعلی سطح پر اٹھائے۔ ملک میں سینما انڈسٹری کی بحالی کی غرض سے کابینہ نے ہدایت کی کہ ترکی اور دیگر مسلم ممالک سے فلمیں درآمد کرنے کی تجویز کابینہ کے سامنے پیش کی جائے۔کابینہ نے نیشنل کونسل برائے طب کے ممبران کی تعیناتی کی منظوری دی۔
کابینہ نے پاکستان میڈیکل کمیشن کے ملازمین کے لئے والنٹئری سیورنس سکیم (Voluntary Severance Scheme) اور گولڈن ہینڈ شیک اسکیم کی منظوری دی ۔کابینہ نے نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کے چار ممبران کی تعیناتی کی منظوری دی۔ ان میں نور زمان، محمد مختار ، عبدالقیوم اور سہیل اکرم شامل ہیں۔ کابینہ نے شکیل احمد منگنیجو (پاکستان ایڈمنسٹریٹیو سروس گریڈ 21کو چئیرمین ایمپلائیز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ مستقل طور پر چیئرمین کی تعیناتی کا عمل تیز کیا جائے۔
اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے31اگست 2021ء کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ اس اجلاس میں روزویلٹ ہوٹل کے مالی معاملات، 42کنٹونمنٹ بورڈز کے الیکشنز کے حوالے سے 215ملین روپے کی اضافی تکنیکی گرانٹ اور کوویڈ کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے ایشیائی ترقیاتی بنک کی معاونت جیسے معاملات کے حوالے سے فیصلے کیے گئے۔
کابینہ کمیٹی برائے ٹرانسپورٹ اینڈ لاجسٹکس کے یکم ستمبر 2021ء کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔ اس اجلاس میں ایکسپورٹ کارگو کے ضمن میں پورٹ چارجز میں 50 فیصدکمی کرنے کے معاملے پر غور کیا گیا۔