اسلام آباد: (سچ خبریں) ملک میں یکم اگست سے پٹرول اور ڈیزل مزید مہنگا ہونے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ جنگ کی ایک رپورٹ میں معلوم ہوا ہے کہ حکومت کی جانب سے اگست میں عوام پر ایک بار پھر پیٹرولیم بم گرائے جانے کا امکان ہے اور یکم اگست 2022ء سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 سے 17 روپے فی لیٹر تک اضافہ ہو سکتا ہے۔
صنعتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا تخمینہ پیٹرولیم لیوی کو شامل کیے بغیر لگایا گیا ہے تاہم اگر حکومت کی جانب سے 5 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی بھی بڑھائی جاتی ہے تو اس صورت میں پٹرول کی قیمت میں 15روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 23 روپے فی لیٹر اضافہ ہوسکتا ہے۔ ادھر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پیٹرول اور ڈیزل کے لیے ڈیلرزمارجن پر نظرثانی کی تجویز منظور کرلی اور پیٹرولیم مصنوعات پر ڈیلر مارجن بڑھا کر7 روپے تک کر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ گاڑیوں، موبائل، ہوم اپلائنس کے علاوہ درآمدی سامان پر پابندی ہٹانے کی منظوری بھی دے دی گئی۔
اس حوالے سے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اعلامیہ اجلاس کے مطابق اجلاس میں گندم درآمد کرنے کیلئے سب سے کم بولی والے ٹینڈر کی منظوری دی گئی، گندم کی خریداری کیلئے روسی حکام کے ساتھ بات چیت کی گئی تھی، اجلاس میں فاطمہ فرٹیلائیزر پلانٹس کو مقامی گیس پر منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی، کمپنی کی کھاد کیلئے متعلقہ وزارتوں کو گیس کی قیمت کا تعین کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
اسی طرح اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات پر ڈیلر مارجن بڑھا کر7 روپے تک کر دیا گیا، پیٹرول اور ڈیزل کیلئے ڈیلرز مارجن کی نظرثانی میں تجویز کی بھی منظوری دے دی ہے، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گاڑیوں، موبائل اور ہوم اپلائنس کے علاوہ درآمدی سامان پر سے پابندی ہٹانے کی منظوری بھی دے دی ہے۔