کابل (سچ خبریں) انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کابل کا دوروزہ دورہ مکمل کر کے اسلام آباد پہنچ گئے ۔ اتوار کو ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے حزب اسلامی کے سربراہ سابق وزیر اعظم گلبدین حکمت یار و دیگر سے ملاقاتیں کیں جس میں افغان جامع حکومت سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
افغان میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنرل فیض حمید نے دورہ کابل کے دوران افغان سیاسی جماعت حزب اسلامی کے بانی و سربراہ گلبدین حکمت یار سے بھی ملاقات کی۔افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ جنرل فیض حمید اور گل بدین کے درمیان افغان جامع حکومت سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس آئی کی طالبان رہنماؤں سے پاک افغان اقتصادی و تجارتی تعلقات ، سیکیورٹی و سرحدی صورتحال پر تفصیلی مشاورت ہوئی۔
طالبان رہنماؤں اور جنرل فیض حمید نے ہوائی اڈوں کی تعمیر نو، ڈیورنڈ لائن پر افغان پناہ گزینوں کی حالت زار پر بھی گفتگو کی جبکہ دہشتگردی تنظینوں کو صورتحال کا فائدہ نہ اٹھانے دینے پر اتفاق کیا۔اس موقع پر طالبان رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان قابل بھروسہ دوست ملک ہے،قیام امن کے لیے اس کا تعاون چاہئیے۔ کابل کے ایک ہوٹل میں صحافیوں سے گفتگو میں مسکرائے ہوتے آئی ایس آئی کے سربراہ نے کہا تھا کہ میں اپنے سفیر منصو ر احمد خان سے ملنے آیا ہوں ۔
جب ان سے پوچھا گیاکہ آپ طالبان کے سینئر رہنمائوں سے ملاقات کریں گے تو انہوں نے جواب دیاتھا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے لیکن ملاقاتوں کا انتظام کر نا پاکستانی سفیر کی ذمہ داری ہے ۔ جب ان سے ایک اورانگریز صحافی نے پوچھا گیا کہ افغانستان کے حوالے سے آپ کیا امید رکھتے ہیں تو اس موقع پر انہوں نے پاکستانی سفیر کی طرف اشارہ کیا جس پر پاکستانی سفیر نے کہاکہ ہم افغانستان میں امن کیلئے ہیں اس موقع پر آئی ایس آئی کے سربراہ نے کہاکہ آپ پریشان نہ ہوں اور سب کچھ ٹھیک ہوگا ۔ انہوں نے بعد میں شکریہ ادا کرتے ہوئے آگے چلے گئے تھے ۔ بعد ازاں اتوار کو ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید دورہ کابل مکمل کرکے واپس اسلام آباد پہنچ گئے