انقرہ (سچ خبریں) بوسنیائی مسلمانوں کی نسل کشی کی 26 ویں برسی کے وقع پر ترک صدر نے بڑا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یورپ اور انسانیت کی پیشانی سے یہ بدنما داغ کبھی بھی ختم نہیں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق بوسنیا اور ہرزیگوینا میں مسلم نسل کشی کی برسی کے موقع پر، ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ یورپ اور انسانیت کی پیشانی سے یہ بدنما داغ کبھی بھی ختم نہیں ہوگا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے بوسنیا اور ہرزیگوینا میں سریبرینیکا نسل کشی کی 26 ویں برسی کے موقع پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ان کا ملک یورپ اور انسانیت کی تاریخ میں اس بدنما داغ کو کبھی بھی فراموش نہیں ہونے دے گا۔
اس رپورٹ کے مطابق، اردوان نے اس بات پر زور دیا کہ ترکی ماضی کی طرح بوسنیا اور ہرزیگوینا کے مسلمانوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا، اگرچہ 26 سال گزر چکے ہیں، تاہم سریبرینیکا پر لگے ہوئے زخم ابھی بھی تازہ ہیں، اور جب بھی کوئی نئی لاش ملتی ہے یہ زخم مزید تازہ ہوجاتا ہے۔
اردوان نے 1990 کی دہائی کے آخر میں بوسنیا ہرزیگووینا کے رہنما علی عزت بیگووک کو بھی یاد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ترکی سریبرینیکا نسل کشی کو فراموش نہیں کرے گا۔
ترکی کے صدر نے کہا کہ بوسنیا اور ہرزیگوینا کے لئے کسی بھی خطے کے اندر استحکام ضروری ہے اور اس ملک کا استحکام پورے یورپ خصوصا بالقان کے لئے ضروری ہے۔
واضح رہے کہ 11 جولائی 1995 کی وہ تلخ حقیقت جب یورپ میں بوسنیا کے ایک قصبے سریبرینیکا میں 8000 سے زائد مسلمانوں کو ان کے مذہب اور شناخت کی بنا پر شہید کردیا گیا، پورے ملک میں ایک لاکھ لوگ مارے گئے 2.2 ملین افراد بے گھر جبکہ 40 سے 50 ہزار خواتین کی عصمت دری کے واقعات رونما ہوئے۔