لاہور (سچ خبریں) سینئر صحافی ہارون الرشید نے اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان جو بیان دے بیٹھے ہیں اس کے بعد یا تو ان کی جان کو خطرہ ہو گا یا پھر حکومت کو، انہوں نے امریکا کے خلاف بیان دے کر اپنی جان خطرے میں ڈال دی ۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے امریکہ کو ہوائی اڈے دینے سے متعلق سوال پر صاف انکار کر دیا تھا۔ اسی حوالے سے تجزیہ پیش کرتے ہوئے ہارون الرشید نے کہا ہے کہ عمران خان جو بیان دے بیٹھے ہیں اس کے بعد بعض حلقوں میں کہا جا رہا ہے کہ عمران خان نے اپنی زندگی خطرے میں ڈال دی ہے۔
وزیراعظم نے لیاقت علی خان کی طرح اپنی جان خطرے میں ڈال لی ہے۔یا تو ان کی زندگی کو خطرہ ہے یا پھر ان کی حکومت کو خطرہ ہے۔ایک وہ خطرہ ہوتا ہے جو اپنی حماقتوں کی وجہ سے ہوتا ہے،اور حماقتیں تو کم ہونے کا نام نہیں لیتی، ڈھنگ کا کوئی آدمی رکھا نہیں۔
اپوزیشن تو ظاہر ہے اپوزیشن کرے گی۔لوگ کہہ رہے ہیں کہ امریکا نے تو لیاقت علی خان کو بھی قتل کرا دیا تھا کیونکہ انہوں نے ایران میں مداخلت سے انکار کیا تھا اور اب عمران خان کے خلاف بھی پراپیگنڈہ شروع ہو گیا،این جی اوز نے بھی کام شروع کر دیا ہے،بڑے پیمانے پر فنڈ ملتے ہیں اور حکومت کو اس کی بھی تحقیقات کرنی چاہئیے۔
ایک صاحب کتابیں چھاپتے ہیں ان کو دس کروڑ روپے ملے،اسی طرح ایک خاتون بھی کروڑ پتی ہو گئی ہیں کیونکہ انہیں فنڈ مہیا کیا جاتا ہے۔جبکہ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے امریکہ کو ہوائی اڈے دینے سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے بیان پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے اس بیان کے بعد ان کی ذات اور حکومت کو ٹارگٹ کیا جا سکتا ہے۔ جولائی کے بعد امریکہ کا زیادہ پریشر آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس کا سد باب کرنا ہے ، ہمیں اس حوالے سے انتظامات کرنا ہوں گے ، بالخصوص لوگوں کو ایک بات سمجھانے کی اشد ضرورت ہے کہ کسی ایسے بیانیے کی زد میں نہ آجانا جس سے زیادہ نقصان اُٹھانا پڑے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے سیاسی ماحول میں جس قدر نفرت آج پائی جاتی ہے ایسی نفرت پہلے کبھی نہیں تھی ۔ ان کا بس نہ چلے یہ ایک دوسرے کے گلے کاٹ دیں۔