اشیاء کی قیمتیں بڑھانا مجبوری ہے،رانا ثناءاللہ

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے معاہدے کے تحت قیمتوں میں اضافے کے فیصلے لینا مجبوری ہے جس کا کوئی حل ہمارے پاس نہیں ہے۔

جیو نیوز پروگرام ‘نیا پاکستان’ میں قیمتوں میں اضافے سے متعلق پارٹی میں اختلاف اور نائب صدر مریم نواز کی رائے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے درست بات کی ہے، وزیر اعظم بھی یہی بات کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کبھی یہ نہیں کہا کہ یہ بڑے اچھے فیصلے ہیں یا میں ان فیصلوں کی تائید کرتا ہوں بلکہ آئی ایم ایف کے معاہدے کے تحت مجبوری میں یہ فیصلے لینے پڑ رہے ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ یہ فیصلے نہ لینے کے نتائج کے پیش نظر ہمیں یہ فیصلے کرنے پڑ رہے ہیں لیکن ہم ان فیصلوں سے قطعی طور پر متفق نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور نواز شریف نے بھی یہی بات کی کہ دل پر پتھر رکھ کر ہمیں یہ فیصلے کرنے پڑ رہے ہیں، ایسے فیصلوں کی کون تائید کر سکتا ہے جس سے غریب کا چولہا ٹھنڈا ہوجائے، ہاں ایک مجبوری ضرور ہے اور اس کا کوئی حل ہماے پاس نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر کسی کی یہی خواہش اور مطالبہ ہے کہ قیمتیں کم کی جائیں، حکومت کی معاشی ٹیم یہی مطالبہ آئی ایم ایف سے کرتی رہی کہ سبسڈی دینے کی اجازت دی جائے ورنہ غریب پر بہت بڑا بوجھ پڑے گا، ہم یہی پیسے کہیں اور سے اکھٹا کرلیں گے لیکن آئی ایم ایف نے جواب دیا کہ نہیں، ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ وزیر اعظم کا نام کیا ہے اور معاشی ٹیم کس کے ماتحت ہے، ہمارا یہ معاہدہ حکومت پاکستان کے ساتھ ہے، وزیر اعظم پاکستان نے ہمارے ساتھ یہ معاہدہ کیا ہے اور اسے آپ کو پورا کرنے پڑے گا۔

مریم نواز کی جانب سے مشکل فیصلوں کی ذمہ داری نہ لینے کے بیان سے متعلق سوال پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر ان فیصلوں کی ذمہ داری لینے سے مراد آپ ان فیصلوں کی پسندیدگی سمجھ رہے ہیں تو ایسا کوئی نہیں ہے جو ان فیصلوں کو پسند کررہا ہو، یہ فیصلے مجبوری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ یہ معاہدے کیے تھے، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ معاہدے بالکل غلط تھے، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، آئی ایم ایف کے ساتھ بہتر شرائط پر معاہدے کرنے چاہیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہر جگہ ذمہ داریاں مخلتف لوگوں پر تقسیم ہوتی ہیں، ایسا نہیں ہوتا کہ ایک ہی فرد بیٹھ کر سارے فیصلے لے، اسی طرح معاشی ٹیم کی اپنی ذمہ داریاں ہیں، ہم معاشی ٹیم کو اپنی تجاویز ضرور دیتے ہیں لیکن آگے سے وہ بھی ہمیں اپنی مجبوریاں بتاتے ہیں۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل مریم نواز نے کہا تھا کہ حکومت کے بجلی مہنگی کرنے کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتی.

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ میں بار بار یہ بات واضح کرتی ہوں کہ موجودہ حکومت کی جانب سے تیل اور بجلی کی قیمتوں کو بڑھانے کا جب بھی کوئی فیصلہ آتا ہے تو میں اس کی حمایت نہیں کرتی۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سے بھی درخواست کروں گی کہ اس چیز پر توجہ دیں، لوگوں کو اپنی تنخواہوں سے زیادہ بجلی کے بل موصول ہوئے ہیں، اس مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

مشہور خبریں۔

عرب ممالک کا امریکی تعلقات پر کھلا اعتراض

?️ 25 اگست 2022سچ خبریں:    ایک تجزیاتی رپورٹ میں24 نیوز سائٹ نے یوکرین کے

فارین افرز: آیت اللہ خامنہ ای ایران کو مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی طاقت بنائیں گے

?️ 9 ستمبر 2023سچ خبریں: فارن افیئرز میگزین کے مصنف نے ایران، چین اور روس

بجلی کے بلوں سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا بڑا حکم

?️ 24 اگست 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)لاہور ہائی کورٹ نے بجلی کے بلز میں سے

صیہونی اہلکاروں میں جھڑپیں؛ جنگی کابینہ میں شدید تصادم

?️ 30 جولائی 2025سچ خبریں: یديعوت احرونوت اخبار نے اعتراف کیا کہ صیہونی حکومت کے

غزہ اور مغربی پٹی شہدا کے تازہ ترین اعداد و شمار

?️ 19 مئی 2021سچ خبریں:غزہ کی وزارت صحت نے فلسطینی شہدا کے بارے میں نئے

ملک بھر میں بے روزگاری کی شرح کو شائع کر دیا گیا

?️ 27 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمینٹ اکنامکس نے بے روزگاری

پاکستان اور طالبان کے درمیان جنگ بندی کی صورتحال؛ خواجہ آصف کی زبانی

?️ 22 اکتوبر 2025سچ خبریں:پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے جنگ بندی کے

ایمل ولی نے سینیٹ میں اپنی تقریر پر وزیراعظم سے معافی مانگ لی

?️ 8 اکتوبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے