اسلام آباد (سچ خبریں ) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کیلئے مشکلات بڑھ گئی ہیں ایک طرف اپوزیشن کی سائیڈ لینے پر حکومتی ارکان نالاں جب کہ دوسری طرف اپوزیشن وفاقی وزراء کے خلاف کارروائی نہ کرنے ناراض ہوگئی جب کہ ایوان کا ماحول بہتر بنانے کی کوششوں کے لئے بنائی گئی کمیٹیوں میں سے ابھی تک حکومت اور اپوزیشن میں رسمی مذاکرات بھی نہیں ہوسکے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے ایوان کا ماحول بہتر بنانے کی کوششوں کے لئے بنائی گئی کمیٹیوں میں سے ابھی تک حکومت اور اپوزیشن میں رسمی مذاکرات بھی نہیں ہوسکے کیوں کہ اپوزیشن کی طرف سے تاحال مذاکرات کی پیش کش کو قبول ہی نہیں کیا گیا ، جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ اسپیکر اسد قیصر نے گزشتہ اجلاس میں نازیبا زبان استعمال کرنے والے اراکین پارلیمنٹ پر اجلاس میں شرکت پر پابندی عائد کی ، جس کے بعد اپوزیشن کی سائیڈ لینے پر حکومتی ارکان ناراض ہیں جب کہ وفاقی وزراء کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر اپوزیشن بھی برہم دکھائی دیتی ہے۔
اس کے علاوہمتحدہ اپوزیشن نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا، متحدہ اپوزیشن نے مشترکہ بیان میں کہا کہ گزشتہ روز جمہوریت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، اسپیکر قوی اسمبلی اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہے ، اسپیکر قومی اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے اپوزیشن رہنماؤں کی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کمیٹی کے لیے تمام جماعتوں کی مشاورت سے نام شامل کیے جائیں گے۔
معلوم ہوا ہے کہ کمیٹی کو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے حوالے سے ٹاسک دیا جائے گا ، متحدہ اپوزیشن نے مشترکہ بیان میں کہا کہ گزشتہ روز جمہوریت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا ، اسپیکر قوی اسمبلی اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہے ، اسپیکر ایوان میں ہر رکن کا محافظ اور نگہبان ہوتا ہے، لیکن اسپیکر اس فرض کو نہیں نبھا سکے ، اسی طرح اسپیکر کی جانب سے 7 ارکان اسمبلی پر پابندی لگانے کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں۔