اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی شہریت کی خبروں کی تردید کردی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں عدالت کا کہنا ہے کہ اعلامیہ اس لیے جاری کیا جا رہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کوڈ آف کنڈکٹ پر عملدرآمد کیلئے پُرعزم ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ بطور ادارہ عوامی اختیار کا استعمال کر رہی ہے اور عوام کو جوابدہ ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، سوشل میڈیا پر جسٹس بابر ستار کے خلاف ہتک آمیز اور بے بنیاد مہم چلائی جا رہی ہے، جسٹس بابر ستار کی خفیہ معلومات پوسٹ اور ری پوسٹ کی جا رہی ہیں، جسٹس بابر ستار، اُن کی اہلیہ اور بچوں کے سفری دستاویزات سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا اعلامیہ میں کہنا ہے کہ جسٹس بابر ستار پر حقائق کے منافی الزامات لگائے جا رہے ہیں، اُن کی پراپرٹیز اور ٹیکس ریٹرنز کے دستاویزات بھی کی تفصیلات پوسٹ کی جا رہی ہیں، جسٹس بابر ستار نے بطور جج ایسا کوئی کیس نہیں سنا جس میں اُن کی فیملی کے کسی ممبر کا کوئی مفاد ہو، جسٹس بابر ستار کی پاکستان اور امریکہ میں جائیدادیں ہیں، وہ اثاثے اُنہوں نے ٹیکس ریٹرنز میں ظاہر کر رکھے ہیں اور بطور جج تعیناتی سے پہلے جوڈیشل کمیشن نے اُن کی سکروٹنی کی تھی، جسٹس بابر ستار کے تمام اثاثے موروثی ہیں یا انہوں نے اپنی وکالت کے دوران بنائے، وہ کسی بھی کاروبار کے انتظامی امور میں شامل نہیں ہیں۔
اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جسٹس بابر ستار کی امریکہ میں وکالت کے دوران اُن کی غیرمعمولی قابلیت کی وجہ سے مستقل امریکی رہائش کا کارڈ دیا گیا، اُنہوں نے 2005ء میں امریکہ میں وکالت چھوڑی اور پاکستان منتقل ہو گئے اور یہیں کام کیا، جسٹس بابر ستار کے بیوی اور بچے پاکستان اور امریکہ کے شہری ہیں لیکن اُن کے جج بننے کے بعد جسٹس بابر ستار پاکستان منتقل ہو گئے اور اب اسلام آباد میں رہائش پزیر ہیں۔