اسلام آباد:(سچ خبریں) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے قائم مقام افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی ہے اور دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مشترکہ چیلنجز سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے گزشتہ شب جاری کردہ ایک بیان کے مطابق امیر خان متقی (جو اس وقت دوطرفہ اور سہ فریقی اجلاسوں میں شرکت کے لیے 4 روزہ دورے پر پاکستان میں موجود ہیں) نے آرمی چیف سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔
’سہ فریقی ڈائیلاگ میکانزم‘ 2017 میں اپنے آغاز کے بعد سے تینوں ممالک کے درمیان افہام و تفہیم اور باہمی اعتماد اور تعاون کو گہرا کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے، اس بار یہ بات چیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب افغانستان سے سرحد پار حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا، جن میں علاقائی سلامتی، سرحدی انتظام اور موجودہ سیکیورٹی صورتحال میں بہتری کے لیے ایک باضابطہ دوطرفہ سیکیورٹی میکانزم بنانے سے متعلق پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آرمی چیف نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مشترکہ چیلنجز سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے دونوں برادر ہمسایہ ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے باہمی دلچسپی کے معاملات میں افغانستان کی عبوری حکومت کی جانب سے مکمل حمایت اور عزم کی ضرورت کا اعادہ کیا۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف نے مستحکم، پرامن اور خوشحال افغانستان کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ افغان وزیر خارجہ نے افغانستان کے عوام کے لیے پاکستان کی حمایت کو سراہا اور اس اہم کردار کو تسلیم کیا جو افغانستان میں امن اور ترقی میں سہولت کاری کے لیے پاکستان ادا کر رہا ہے۔
ملاقات کے دوران امیر خان متقی نے علاقائی استحکام اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
دونوں فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور مشترکہ مسائل کے حل کے لیے رابطے برقرار رکھنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔
علاوہ ازیں عاصم منیر نے چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ چن گانگ سے بھی ملاقات کی، افغان وزیر خارجہ کے علاوہ وہ بھی اس وقت پاکستان میں موجود ہیں۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور زیر بحث آئے۔
بیان کے مطابق ملاقات کے دوران آرمی چیف نے پاک چین اسٹریٹجک تعلقات کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے لیے مکمل حمایت کا وعدہ بھی کیا اور علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر چین کی پاکستان کے لیے غیر متزلزل حمایت کو سراہا۔
چینی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اسٹریٹجک تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا اور سی پیک کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس کی بروقت تکمیل کے لیے چین کے عزم کا اعادہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چینی وزیر خارجہ نے علاقائی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے میں پاکستان کی کوششوں اور خاص طور پر چینی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے اور پاکستان میں اِن منصوبوں کے لیے پاکستان کی مسلح افواج کے تعاون کو بھی سراہا۔
دونوں شخصیات نے خطے میں سیکیورٹی کی بدلتی ہوئی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ آرمی چیف نے خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے میں چین کے کردار کو تسلیم کیا اور دونوں فریقوں نے مشترکہ سیکیورٹی چیلنجز کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے پاکستان اور چین کے درمیان لازوال دوستی کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔